
لاہور کے علاقے سبزہ زار میں ایک گھریلو ملازمہ نے اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ مل کر ایک کروڑ سے زائد مالیت کی چوری کی واردات کر ڈالی۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب چوری کی گئی اشیا کی فوٹیج سامنے آئی، جس میں ملزمان کو جائے وقوعہ کے قریب لگے کیمروں میں سامان لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ملازمہ اور اس کی دونوں بیٹیوں نے گھر سے 33 تولے سونا، 7 لاکھ نقدی، اور 15 ہزار سے زائد درہم چوری کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
پولیس حکام کے مطابق، ملزمان کی شناخت کے لیے فنگر پرنٹس اور دیگر شواہد کی مدد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ چوری کی گئی اشیا کی مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملازمہ اور اس کی بیٹیاں گھر سے سامان لے کر جا رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے گھر کے اندرونی نظام کو استعمال کرتے ہوئے چوری کی واردات کی، اور انہیں ابتدائی طور پر پکڑنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
پولیس نے متاثرہ خاندان سے تفصیلی بیان لیا ہے اور چوری کی گئی اشیا کو بازیاب کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ واقعہ لاہور میں گھریلو ملازمین کے ذریعے چوری کے واقعات میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھریلو ملازمین کی مکمل بیک گراؤنڈ چیک کروائیں اور قیمتی اشیا کو محفوظ مقامات پر رکھیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس ملزمان کو کب تک گرفتار کرتی ہے اور چوری کی گئی اشیا کو بازیاب کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔ عوام کی توقع ہے کہ پولیس اس معاملے کو سنجیدگی سے لے گی اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔
اس واقعے نے لاہور کے رہائشیوں کو ہوشیار رہنے کی تلقین کی ہے، تاکہ وہ ایسے واقعات سے بچ سکیں۔ پولیس نے مزید کہا کہ وہ گھریلو ملازمین کے حوالے سے عوام کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے مہم چلائے گی۔