لاہور ہائیکورٹ نے طلباء کو الیکٹرانک بائیکس فراہم کرنے کا عمل روک دیا

maryam-nawaz-nikes.jpg


لاہور ہائیکورٹ نے طلباء کو الیکٹرانک بائیکس فراہم کرنے کا عمل روک دیا

لاہور ہائیکورٹ کا جشن بہاراں کے سلسلے میں شہر بھر میں لائٹیں لگانے کے عمل پر ناراضی کا اظہار

پنجاب حکومت کی طرف سے طلباء وطالبات میں الیکٹرانک بائیکس کی تقسیم کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کی گئی۔ جسٹس شاہد کریم نے جشن بہاراں کے سلسلے میں شہر بھر میں حکومت کی طرف سے لائٹیں لگانے کے عمل پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے اگر لائٹس کی جگہ پر پودے لگائے جاتے تو یقیناً ماحول میں بہتری آتی۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں عجیب وغریب لائٹس لگا دی گئی ہیں جن سے عوام کے ٹیکس کا پیسہ ضائع ہو رہا ہے، عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ یہ لائٹس لگانے پر کتنا خرچہ آیا؟ وکیل نے عدالت سے کہا کہ اس حوالے سے تفصیلات منگوا لیتے ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران ہی جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کی الیکٹرانک بائیکس کی قرعہ انداز کو عدالتی حکم سے مشروط کر دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے 13 مئی تک قرعہ اندازی کے ذریعے طالب علموں کو دی جانے والی الیکٹرانک بائیکس کے عمل کو روکتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کون کون سے شہروں میں طلباء کو کتنی الیکٹرانک بائیکس دی جا رہی ہیں اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

جسٹس شاہد کریم کا اس حوالے سے اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ طالب علموں کو بائیکس دیں گے تو وہ ون ویلنگ کریں گے، وہ لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کے باہر جائیں گے، حکومت بائیکس دینے کے بجائے کالجز میں بسیں فراہم کریں۔ جسٹس شاہد کریم نے مساجد میں وضو کا پانی پودوں کو دینے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایات کے ساتھ کیس کی آئندہ سماعت پر متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں طلباء کو 20 ہزار موٹرسائیکلوں کی فراہمی کے پراجیکٹ کا آغاز کرتے ہوئے رجسٹریشن شروع کی گئی تھی اور طلباء کو بلاسود بائیکس فراہم کرنے کیلئے پنجاب حکومت نے 1 ارب روپے کی سبسڈی کا پروگرام بنایا ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں 19 ہزار پٹرول اور 1 ہزار الیکٹرانک بائیکس لاہور، راولپنڈی، بہاولپور، ملتان اور فیصل آباد کے طلباء کو دی جانی ہیں۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
جب پنجاب میں ٹیکسی میسر ہے تو سائیکلوں کو سر میں مارنا ہے