لیگی رہنما الیکشن کے معاملے پر دھمکیاں کیوں دے رہے ہیں؟صابر شاکرکاتجزیہ

10sabirshahakisisisisis.jpg

سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا نا ہوا تو سپریم کورٹ انتخابات سے متعلق اپنے فیصلے پر عمل درآمد کروائے گی۔

جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صابر شاکر نے کہا کہ حکمران جماعت کی جانب سے ایسی دھمکیاں پانامہ کے وقت بھی دی گئیں، اس وقت بھی دی گئیں جب گیلانی صاحب کا دور تھا کہ ہم خط نہیں لکھیں گے، سپریم کورٹ کا آرڈر تبدیل نہیں ہوگا، اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان کسی ایک تاریخ پر اتفاق نا ہوا تو سپریم کورٹ اپنے حکم پر عملدرآمد کروائے گی۔


انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے آئندہ آنے والے ایک دو روز میں آپ کو اشارے ملنا بھی شروع ہوجائیں گے، مذاکرات سے وہ بھاگتا ہے جو جھوٹا ہوتا ہے او وہ یہ چاہتا ہے کہ مقدمہ چلتا رہے، لڑائی مار کٹائی چلتی ہے اور کوئی فیصلہ نا ہو، سب سے پہلے مذاکرات کی آواز خود حکمران اتحاد میں سے زرداری صاحب نے اٹھائی تھی۔

صابر شاکر نے کہا کہ حکمران اتحاد میں شامل پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، بی اے پی، مسلم لیگ ق اور دیگر اہم جماعتیں مذاکرات اور انتخابات کے حق میں ہیں۔

پروگرام کے میزبان سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے مبہم انداز اپناتے ہوئے کہا کہ آپ کی شرٹ کے کالر میں 15 رنگ ہیں، 7ایک طرف ہیں اور 8 دوسری طرف ہیں، اب 8 میں سے دو کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر آپ اچھے لگ رہے ہیں۔
 

Back
Top