میں نے کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے لیکن مذاکرات ملک اور قوم کے مفاد اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کیلئے ہوسکتے ہیں میری ذات سے متعلق نہیں۔ میں اور بشریٰ بی بی قانون کے مطابق اپنے مقدمات عدالتوں سے لڑ کر باہر آئینگے ڈیل کے تحت نہیں۔ میں نے کسی کو بھی اپنی ذات سے متعلق مذاکرات کرنے کا اختیار نہیں دیا ہے۔
مائینز اور منرلز بل سے متعلق ہر قسم کے متنازع گفتگو بند ہونی چاہئے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور مجھے بریف کرینگے اسکے بعد میں سیاسی قیادت سے ملاقات کرونگا اور ملاقات کہ بعد میری منظوری سے ہی بل پاس ہوگا، آج کے بعد بل سے متعلق پارٹی کے اندر مزید کوئی اختلافی بیانات نہیں آنے چاہئیں۔
آپکے مخالفین چاہتے ہیں کہ آپ آپس میں لڑیں اور آپکے اختلافات برقرار رہیں اور اسکا مخالفین فائدہ اٹھائیں، اختلاف یا اختلاف رائے کی باتیں باہر نہیں آنی چاہئیں۔ ایک دوسرے کے خلاف باتوں کو میڈیا یا کسی اور فورم پہ لانے سے سختی سے منع کیا ہے۔
پختونخوا اسمبلی میں افغان مہاجرین کے متعلق ایک قرارداد منظور کی جائے جس میں مہاجرین کی ملک بدری کے وقت میں اضافے کا مطالبہ کیا جائے اور وفاقی حکومت پختونخوا کی حکومت کو افغانستان حکومت سے بات کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ دہشتگردی کی وجہ سے ہم بحیثیت صوبہ بہت متاثر ہورہے ہیں۔
پختونخوا اسمبلی سے ایک قراداد منظور کی جائے جس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا جائے کہ الیکشن ٹریبونل کے ججز کو ہدایت دی جائے کہ تحریک انصاف کی زیر التوا تمام الیکشن پٹیشنز پہ جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔
اتحادیوں سمیت ممکنہ اتحادیوں سے رابطے کا عمل تیزی سے مکمل کر کے اتحاد کو حتمی شکل دی جائے اور مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے، احتجاج سمیت تمام آپشنز ٹیبل پہ موجود ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1912140562448212144 https://twitter.com/x/status/1911872099058122891
مائینز اور منرلز بل سے متعلق ہر قسم کے متنازع گفتگو بند ہونی چاہئے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور مجھے بریف کرینگے اسکے بعد میں سیاسی قیادت سے ملاقات کرونگا اور ملاقات کہ بعد میری منظوری سے ہی بل پاس ہوگا، آج کے بعد بل سے متعلق پارٹی کے اندر مزید کوئی اختلافی بیانات نہیں آنے چاہئیں۔
آپکے مخالفین چاہتے ہیں کہ آپ آپس میں لڑیں اور آپکے اختلافات برقرار رہیں اور اسکا مخالفین فائدہ اٹھائیں، اختلاف یا اختلاف رائے کی باتیں باہر نہیں آنی چاہئیں۔ ایک دوسرے کے خلاف باتوں کو میڈیا یا کسی اور فورم پہ لانے سے سختی سے منع کیا ہے۔
پختونخوا اسمبلی میں افغان مہاجرین کے متعلق ایک قرارداد منظور کی جائے جس میں مہاجرین کی ملک بدری کے وقت میں اضافے کا مطالبہ کیا جائے اور وفاقی حکومت پختونخوا کی حکومت کو افغانستان حکومت سے بات کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ دہشتگردی کی وجہ سے ہم بحیثیت صوبہ بہت متاثر ہورہے ہیں۔
پختونخوا اسمبلی سے ایک قراداد منظور کی جائے جس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا جائے کہ الیکشن ٹریبونل کے ججز کو ہدایت دی جائے کہ تحریک انصاف کی زیر التوا تمام الیکشن پٹیشنز پہ جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔
اتحادیوں سمیت ممکنہ اتحادیوں سے رابطے کا عمل تیزی سے مکمل کر کے اتحاد کو حتمی شکل دی جائے اور مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے، احتجاج سمیت تمام آپشنز ٹیبل پہ موجود ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1912140562448212144 https://twitter.com/x/status/1911872099058122891
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/9kchkCpY/Imran-Khan-6.jpg
Last edited: