
ماضی میں ن لیگ نے کن ریٹائرڈ ججز پر نوازشات کیں ؟تفصیلات سامنے آگئیں
جسٹس سعیدالزمان صدیقی نے چیف جسٹس سجادعلی شاہ کی برطرفی میں اہم کردار ادا کیا جس کے بعد ن لیگ نے 2008 میں انہیں اپنا صدارتی امیدوار بنایا اور 2018 میں گورنر سندھ بنایا۔
جسٹس رفیق تارڑ پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے نوازشریف کے کہنے پر جسٹس سجاد علی شاہ کی برطرفی میں اپنا کردار ادا کیا۔ رفیق تارڑ کو ن لیگ نے پہلے سینیٹر بنایا اور بعدازاں صدرپاکستان بنایا۔
چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم جو نوازشریف کے دور میں 2015 میں چیف جج گلگت بلتستان کے طور پر تعینات ہوئے اور اسکے بعد وہ اچانک نمودار ہوئے اور نوازشریف کے حق میں ایک حلف نامہ سامنے لایا گیا جس میں انہوں نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر الزام لگائے کہ وہ نوازشریف اور مریم نواز کی رہائی نہیں چاہتے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1641690576784424960
رانا شمیم کے بیٹے نے شریف فیملی کی قربتوں کا بھی اعتراف کیا تھا۔
جج اعجازاعوان جنہوں نے شہبازشریف کو منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بری کیا تھا انہیں شہبازشریف نے ریٹائرمنٹ کے بعد انفارمیشن کمشنر تعینات کردیا تھا۔
اسی طرح سابق جج خلیل الرحمان رمدے پر بھی ن لیگ نے بہت نوازشات کیں اور انکے بھائی کو کئی بار ن لیگ کا ٹکٹ دیا ۔ عمران خان نے 2013 میں خلیل الرحمان رمدے پر سرکاری مشینری کیساتھ ملکر دھاندلی کے الزامات بھی لگائے تھے۔
اسی طرح سیشن کورٹ، جوڈیشل مجسٹریٹس کی عدالتوں کے ججوں اور مجسٹریٹس کی لمبی فہرست ہے جنہیں شریف خاندان نے نوازا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/rafiq-traa.jpg