
سوشل میڈیا پر منشیات کے استعمال کے خلاف مہم چلانے والے مالاکنڈ کے سماجی کارکن محمد زادہ کے قتل پر ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قتل ہونے والے سماجی کارکن محمد زادہ کے قتل پر عوامی احتجاج کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے۔
https://twitter.com/x/status/1457957439286960130
اس ضمن میں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق ڈپٹی کمشنر محمد الطاف شیخ اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو دونوں افسران کو فوری طور پر او ایس ڈی کرنے کا حکمنامہ دیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1458018377671356417
اس کے علاوہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ دونوں افسران کے خلاف انکوائری رپورٹ وزیراعلیٰ کے دفتر میں پیش کی جائے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز سماجی کارکن محمد زادہ کو ضلع مالاکنڈ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1458091952440856577
https://twitter.com/x/status/1458083221564973069
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ محمد زادہ کو کالج کالونی سخاکوٹ میں قتل کیا گیا، مقتول کے بھائی عبدالجلال کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس نے جائے واردات کے قریب واقع سکول کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی جس کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
محمد زادہ کے فیس بک اکاؤنٹ پر درج ہے کہ ان کا مشن ’ڈرگز فری نیشن‘ ہے، وہ فیس بک پر نشے کے خلاف مختلف ویڈیوز بھی اپ لوڈ کرتے تھے، 12 اکتوبر کو انہوں نے اپنی فیس بک ٹائم لائن پر لکھا تھا کہ ’ڈپٹی کمشنر مالاکنڈ میرے مخالفین اور سیاسی مداریوں کی منصوبہ بندی اور ناپاک سازش کے تحت مجھے ہراساں کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔‘