مالی سال 25-2024 کی پہلی ششماہی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.87 فیصد کمی

LSM.jpg

مالی سال 25-2024 کی پہلی ششماہی کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سال بہ سال 1.87 فیصد کمی واقع ہوئی۔ پاکستان کے ادارہ شماریات کی تازہ رپورٹ کے مطابق اس گراوٹ کی بنیادی وجوہات میں مقامی اور عالمی سطح پر درپیش معاشی مشکلات، توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، اور خام مال کی درآمدی رکاوٹیں شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اگست 2024 سے بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مسلسل کمی دیکھی گئی، البتہ اکتوبر میں معمولی بہتری ہوئی۔ اگست میں پیداوار میں 2.65 فیصد جبکہ ستمبر میں 1.92 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، اکتوبر میں معمولی 0.02 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، تاہم نومبر اور دسمبر میں پیداوار میں بالترتیب 3.81 فیصد اور 3.73 فیصد کمی واقع ہوئی۔ جولائی 2024 میں 2.38 فیصد اضافہ ہوا تھا، مگر یہ رفتار برقرار نہ رہ سکی۔

خوراک کے شعبے میں معمولی 0.85 فیصد بہتری دیکھنے میں آئی، جبکہ گندم اور چاول کی ملنگ میں 5.74 فیصد اضافہ ہوا، جس کی بنیادی وجہ فصلوں کی بہتر کٹائی قرار دی گئی۔ تاہم، ویجیٹیبل گھی، کوکنگ آئل اور چائے کی پیداوار میں بالترتیب 2.82 فیصد، 0.49 فیصد اور 5.62 فیصد کمی ہوئی۔

ٹیکسٹائل کے شعبے میں 2.14 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ سوتی دھاگے کی پیداوار میں 8.77 فیصد جبکہ سوتی کپڑوں کی پیداوار میں 0.80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بنیادی وجہ برآمدات میں بہتری تھی۔ برآمدات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بنگلہ دیش سے خریداروں کا پاکستان کی طرف متوجہ ہونا ہے۔

کوئلے اور پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں مجموعی طور پر 0.33 فیصد کمی دیکھی گئی، جبکہ پیٹرول کی پیداوار 3.32 فیصد گھٹ گئی۔ اس کے برعکس، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار میں 3.19 فیصد، مٹی کے تیل میں 17.76 فیصد اور سالوینٹ نیپتھا میں 30.98 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم، فرنس آئل، ایل پی جی اور جیٹ فیول آئل کی پیداوار میں منفی رجحان برقرار رہا۔

مالی سال 2025 کے ابتدائی 6 ماہ میں آٹو انڈسٹری نے 50.16 فیصد ترقی کی۔ جیپوں اور کاروں کی پیداوار میں 46.82 فیصد، لائٹ کمرشل وہیکلز میں 219.11 فیصد، ٹرکوں میں 112.80 فیصد اور بسوں میں 44.31 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم، ڈیزل انجنوں کی پیداوار میں 9.26 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ پچھلے چند سالوں میں آٹو انڈسٹری کو طلب میں کمی، افراط زر، اور آٹو فنانسنگ آپشنز کی سخت شرائط جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے، مگر موجودہ اضافے سے اس شعبے میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے۔

لوہے اور اسٹیل کی پیداوار میں 12.04 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جبکہ تعمیراتی صنعت میں استعمال ہونے والے بلٹ/انگوٹس کی پیداوار میں 28.70 فیصد کمی ہوئی۔ ایچ/سی آر شیٹس، پٹیوں، کوائلز اور پلیٹوں کی پیداوار میں بھی 2.60 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جو تعمیراتی شعبے میں سست روی کی نشاندہی کرتی ہے۔

فارماسیوٹیکل شعبے میں 1.85 فیصد اور کھاد کی پیداوار میں 2.04 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو زرعی اور صحت کے شعبوں میں بہتر کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بعض صنعتوں میں بہتری دیکھنے میں آئی، تاہم مجموعی طور پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی کا رجحان غالب رہا۔ آٹو انڈسٹری اور برآمدی ٹیکسٹائل مصنوعات نے مثبت کارکردگی دکھائی، مگر توانائی، اسٹیل، اور پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں کمی نے صنعتوں کی مجموعی پیداوار پر منفی اثر ڈالا۔ اگر حکومت معاشی استحکام، توانائی کی لاگت میں کمی، اور صنعتی ترقی کے لیے پالیسی اقدامات پر توجہ دے تو یہ صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔
 

Back
Top