متحدہ عرب امارات کا امریکا میں14 سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

4ITJ4KQTKFK7ZO7RDV7GLSBZHU.jpg


واشنگٹن/دبئی – متحدہ عرب امارات (UAE) نے اگلے دس سالوں میں امریکا میں 1.4 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے فریم ورک کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیش رفت اس ہفتے وائٹ ہاؤس میں اعلیٰ اماراتی حکام اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق، یہ سرمایہ کاری مصنوعی ذہانت (AI) انفراسٹرکچر، سیمی کنڈکٹرز، توانائی، اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں کی جائے گی اور امریکا میں متحدہ عرب امارات کی موجودہ سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کرے گی۔ تاہم، وائٹ ہاؤس نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ سرمایہ کاری کس طرح 1.4 ٹریلین ڈالر تک پہنچے گی، کیونکہ اس فریم ورک میں شامل کچھ معاہدے پہلے ہی منظر عام پر آ چکے ہیں۔

بیان کے مطابق، اس فریم ورک میں شامل واحد نیا اور مکمل طور پر غیر اعلانیہ معاہدہ امارات گلوبل ایلومینیم (EGA) کی جانب سے امریکا میں ایک نیا ایلومینیم اسمیلٹر لگانے کا منصوبہ ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ پلانٹ امریکا میں گھریلو ایلومینیم کی پیداوار کو تقریباً دوگنا کر دے گا۔

ای جی اے کے ایک ترجمان کے مطابق، "امریکا میں ایک بنیادی ایلومینیم اسمیلٹر کی ترقی کئی سالوں سے ہماری ترجیحات میں شامل رہی ہے۔"

متحدہ عرب امارات، جو تیل پیدا کرنے والا ملک اور امریکا کا دیرینہ سیکیورٹی پارٹنر ہے، سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، امارات مصنوعی ذہانت سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنی معیشت کو توانائی پر انحصار سے آزاد کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

گزشتہ ستمبر میں، متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی، جس میں مصنوعی ذہانت، سرمایہ کاری اور خلائی تحقیق سمیت کئی اہم امور پر تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی تھی۔

ادھر، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال جنوری میں سعودی عرب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ امریکا میں چار سال کے دوران 1 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے، جس میں فوجی ساز و سامان کی خریداری بھی شامل ہو۔ اس ماہ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے تاکہ ایک بڑے سرمایہ کاری معاہدے کو حتمی شکل دے سکیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق، امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ تحنون بن زاید النہیان نے منگل کو اوول آفس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کی۔ اسی دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور کئی کابینہ ارکان نے اماراتی وفد کے ساتھ عشائیہ کیا، جس میں امارات کے بڑے خودمختار دولت فنڈز اور کارپوریشنز کے سربراہان بھی شامل تھے۔

اعلان کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے خودمختار دولت فنڈ ADQ نے امریکی نجی ایکویٹی فرم Energy Capital Partners کے ساتھ 25 ارب ڈالر کے ایک منصوبے کا معاہدہ کیا ہے، جو توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور ڈیٹا سینٹرز پر مرکوز ہوگا۔ تاہم، یہ معاہدہ دو دن قبل پہلے ہی اعلان کیا جا چکا تھا۔

اس کے علاوہ، اماراتی ریاستی آئل کمپنی ADNOC کے بین الاقوامی سرمایہ کاری ونگ XRG نے امریکی قدرتی گیس کی پیداوار اور برآمدات میں سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے، خاص طور پر ٹیکساس میں NextDecade لیکویفائیڈ نیچرل گیس (LNG) ایکسپورٹ سہولت میں۔ یہ سرمایہ کاری اصل میں گزشتہ سال بائیڈن انتظامیہ کے تحت منظر عام پر آئی تھی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب خلیجی ممالک، بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، امریکا کے ساتھ اپنے معاشی اور سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں، سعودی عرب آئندہ ہفتے امریکا اور روس کے درمیان یوکرین کے مسئلے پر سفارتی مذاکرات کی میزبانی بھی کرنے والا ہے۔
 

Back
Top