متنازع نہریں نکالنے کے خلاف قوم پرست جماعتوں کی ہڑتال، ریلوے ٹریک پر دھرنا

screenshot_1745165038285.png

آج سندھ بھر میں قوم پرست جماعتوں کی جانب سے دریائے سندھ سے متنازع نہریں نکالنے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے، جس کے دوران متعدد شہروں میں کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی معمول سے کم ہے۔ خیرپور میں وکلا کا دھرنا 3 دن سے جاری ہے، جس کے باعث سندھ سے پنجاب اور دیگر صوبوں کو جانے والا ٹریفک مکمل طور پر معطل ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ، قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے ریلوے ٹریک بھی بند کر دیا ہے۔


ڈان نیوز کے مطابق، سندھ میں مختلف شہروں میں کاروباری مراکز اور مارکیٹیں مکمل طور پر بند ہیں۔ جامشورو، کوٹری، نوشہروفیروز، کندھ کوٹ، خیرپور، جیکب آباد اور دیگر شہروں میں ٹریفک کی روانی کم ہے اور سڑکوں پر غیر معمولی سکونت دیکھی جا رہی ہے۔


خیرپور میں قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے ریلوے ٹریک پر دھرنا دے دیا ہے جس کے نتیجے میں اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریک بند ہو چکے ہیں۔ مشتعل مظاہرین نے لاہور سے کراچی آنے والی عوامی ایکسپریس کو روک لیا ہے، جس کے باعث ٹرین سروس متاثر ہو رہی ہے۔


دوسری جانب، خیرپور میں وکلا کا دھرنا 3 دن سے ببرلو بائی پاس پر جاری ہے۔ اس احتجاج میں قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں کے ساتھ ادیب، شاعری کے شوقین افراد، دانشور اور خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔ اس احتجاج کے باعث قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ چکی ہیں، اور پنجاب جانے والی سڑک 3 دن سے بند ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


وکلا نے کشمور میں ڈیرہ موڑ پر این 55 شاہراہ پر دھرنا ختم کر دیا، جس کے بعد سندھ سے دیگر صوبوں کو جانے والی ٹریفک دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔ تاہم، وکلا کے احتجاج کی حمایت میں جامشورو میں یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی دھرنا دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1913959052368838909
 
Last edited by a moderator:

Back
Top