
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹویٹ کیا کہ ہر خبر کا مثبت اور منفی پہلو اور تفصیل بھی بتائی,جس پر مزمل اسلم نے جوابی ٹوئٹ میں لکھا ایک پہلو اور بھی ہے, وہ یہ ہے کے سامان سنار کی دکان میں جا کر بکا یہ کباڑ؟ آئیں آپ کو سمجھاتا ہوں۔
عمومی طور پر جب ملک ترقی کرتا ہے تو چھوٹے کاروبار کو بڑے کاروبار اور ملٹی نیشنل خریدنا شروع کردیتے ہیں اور اس کی شاندار قیمت بھی ملتی ہے چھوٹے کاروباروں کو۰ مثال جیسے 2005 کے بعد یونین بینک PICIC کمرشل Standard Chartered , Barclays نے خریدا تھا۔ اسے کہتے ہیں سنار کی دکان میں مال بکنا اور ملک کو زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے
https://twitter.com/x/status/1828308278595453354
مزمل اسلم نے مزید لکھا اور جب ملک ترقی نہیں کر رہا ہوتا تو سنار کی دکان کا مال کباڑ میں بکتا ہے۰ اس کی مثال خواجہ شریف نے خود دی ہے۰ دنیا کی بڑی کمپنیاں اونے پونے دام میں بیچ کر ملک سے نکل رہی ہے۰ خواجہ صاحب Gunvor کا زکر کر رہے تھے اس کمپنی نے LNG میں پاکستان کی حکومت کے ساتھ معاہدے میں ڈیفالٹ کیا ہے۰ دوسری کمپنی بھی ایک گمنام کمپنی ہے اور سامنے بیچنے والا شیل ہے
خواجہ آصف نے لکھا کہ منفی پہلو: پاکستان میں 800 سے زیادہ فیول پمپ کا نیٹ ورک رکھنے والی فرانس کی کمپنی ٹوٹل انرجی نے اپنا 50 فیصد بزنس یا 26.5 ملین ڈالر مالیت کے شیئرز بیچ دیے۔
مثبت پہلو: سویٹزرلینڈ کے گنوور گروپ نے پاکستان میں 800 سے زیادہ فیول پمپ کا نیٹ ورک رکھنے والی فرانس کی کمپنی ٹوٹل انرجی کے 50 فیصد بزنس یا 26.5 ملین ڈالر مالیت کے شیئرز خرید لیے۔
یعنی پہلے ایک یورپی کمپنی تھی اب دو یورپی کمپنیاں ہونگی۔ یعنی زیادہ سرمایہ کاری ۔۔ زیادہ سہولیات۔
دوسری خبر,منفی پہلو: شیل انرجی اپنے 77.42 فیصد حصص فروخت کر دیئے,مثبت پہلو: سعودی کمپنی وافی انرجی نے شیل انرجی کے 77.42 فیصد حصص خرید لیے۔
یعنی عالمی نمبر 1 آئل ایکسپورٹ ملک سعودیہ کی بڑی کمپنی پاکستان میں آگئی۔ (اس کے علاؤہ دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو نے گو Goانرجی کے شئیرز خریدے ہیں وہ بھی پاکستان میں آچکی ہے)
اب ملکی میڈیا کا حال دیکھیں یا پھر ڈیجیٹل ٹیررسٹوں digital terrorists کو دیکھیں تو وہ صرف منفی پہلو ہی بیان کرتے ہیں۔ جس سے عوام۔۔ سرمایہ کاروں ۔۔ کاروباریوں کے اندر خوف پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے احباب سے کہتا ہوں کہ عالمی میڈیا۔۔ عرب میڈیا کا بغور اور روزانہ جائزہ لیا کریں تاکہ حقائق سے باخبر رہیں۔ مزکورہ بالا خبریں اور ان کے مثبت پہلو عرب میڈیا کے انڈیپینڈنٹ اردو سے حاصل کی گئی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1828147433622381001