Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ پر ایک اور حملے کا انکشاف
مجوزہ ترمیم کے مطابق ججز کی تقرری کے لیے قائم کی گئی پارلیمانی کمیٹی پر آئین کے آرٹیکل 68 کا اطلاق نہیں ہوگا۔ آئین کے آرٹیکل 68 کے مطابق ججز کے کنڈکٹ پارلیمنٹ میں زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔ یعنی عملا آرٹیکل 68 کو آئین سے نکالنے کی ہی تجویز ہے !!!
https://twitter.com/x/status/1835506752617635938
آئینی ترمیم کیمطابق سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا حتمی اختیار سپریم کورٹ سے واپس لے کر نئی بننے والی آئینی عدالت کو دیا جائے گا یعنی وہاں قاضی فائز عیسیٰ ہوں گے اور وہ جرنیلوں کے کہنے پر پابندی لگا دیں گے
https://twitter.com/x/status/1835557280151904495
مجوزہ آئینی ترمیمی بل میں اہم ترین تجویز
آرمی چیف اور دیگر سروسز چیفس کی تقرری، دوباری تعیناتی اور برطرفی آرمی ایکٹ کے مطابق ہوگی اور اس ایکٹ میں ترمیم نہیں کی جاسکے گی۔ یعنی کہ آرمی ایکٹ کو آئین کی حیثیت دینے کی تجویز ہے اور اس میں ترمیم صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہوگی ۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1835468553467944979
مجوزہ آئینی ترمیمی بل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تقرری کا طریقہ کار بھی تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔ اسلام آباد ہاہیکورٹ کے ججز کی تقرری کے لیے قائم کمیشن میں اب چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ اسلام بار کا نمائندہ اور ایک وفاقی وزیر شامل ہوگا۔ موجودہ قانون کے مطابق چیف جسٹس اور سینئیر ترین جج کمیشن کا حصہ ہیں ۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1835510952592355613
صرف چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نہیں بلکہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو بھی مثالی خدمات کے بعد نوازے جانے کا منصوبہ ہے۔ آئینی ترمیمی بل میں آرٹیکل 215 میں ترمیم کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران ریٹائیرمنٹ کے بعد بھی کام جاری رکھیں گے جب تک ان کی جگہ نئی تعیناتی نہیں ہوجاتی۔ یہی نہیں جو شخص پہلے کمشنر یا ممبر رہ چکا ہو اسے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے قرارداد منظور کروا کر دوبارہ تین سال کے لیے عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے
https://twitter.com/x/status/1835497540789440567
مجوزہ بل کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی تقرری قومی اسمبلی کی کمیٹی تین سینئر ججز میں سے کرے گی، پہلا چیف جسٹس صدر پاکستان وزیراعظم کی سفارش جبکہ آئینی عدالت کے پہلے ججز کی تقرری صدر پاکستان چیف جسٹس کی مشاورت سے کریں گے !!!
https://twitter.com/x/status/1835444432407322952
آئین کے آرٹیکل 63 اے میں مجوزہ ترمیم یہ کہتی ہے کہ اگر کوئی رکن پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کے برخلاف ووٹ دے گا تو اس کی رکنیت ختم ہو جائے گی، لیکن اس کا ووٹ شمار کیا جائے گا۔ یہ ایک بڑی تبدیلی ہے جو 2022 میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے برعکس ہے، جس میں ایسے ووٹ کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1835526901927969170 آئینی ترمیم کے ذریعے فورتھ شیڈول میں ترمیم کے ذریعے کنٹونمنٹ ایریاز میں آرمڈ فورسز کو ٹیکسز، ٹولز یا دیگر سروسز کے چارجز لگانے کا بھی اختیار دینے کی تجویز ہے
https://twitter.com/x/status/1835504960055947727 https://twitter.com/x/status/1835486899214938290
مجوزہ ترمیم کے مطابق ججز کی تقرری کے لیے قائم کی گئی پارلیمانی کمیٹی پر آئین کے آرٹیکل 68 کا اطلاق نہیں ہوگا۔ آئین کے آرٹیکل 68 کے مطابق ججز کے کنڈکٹ پارلیمنٹ میں زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔ یعنی عملا آرٹیکل 68 کو آئین سے نکالنے کی ہی تجویز ہے !!!
https://twitter.com/x/status/1835506752617635938
آئینی ترمیم کیمطابق سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا حتمی اختیار سپریم کورٹ سے واپس لے کر نئی بننے والی آئینی عدالت کو دیا جائے گا یعنی وہاں قاضی فائز عیسیٰ ہوں گے اور وہ جرنیلوں کے کہنے پر پابندی لگا دیں گے
https://twitter.com/x/status/1835557280151904495
مجوزہ آئینی ترمیمی بل میں اہم ترین تجویز
آرمی چیف اور دیگر سروسز چیفس کی تقرری، دوباری تعیناتی اور برطرفی آرمی ایکٹ کے مطابق ہوگی اور اس ایکٹ میں ترمیم نہیں کی جاسکے گی۔ یعنی کہ آرمی ایکٹ کو آئین کی حیثیت دینے کی تجویز ہے اور اس میں ترمیم صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہوگی ۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1835468553467944979
مجوزہ آئینی ترمیمی بل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تقرری کا طریقہ کار بھی تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔ اسلام آباد ہاہیکورٹ کے ججز کی تقرری کے لیے قائم کمیشن میں اب چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ اسلام بار کا نمائندہ اور ایک وفاقی وزیر شامل ہوگا۔ موجودہ قانون کے مطابق چیف جسٹس اور سینئیر ترین جج کمیشن کا حصہ ہیں ۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1835510952592355613
صرف چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نہیں بلکہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو بھی مثالی خدمات کے بعد نوازے جانے کا منصوبہ ہے۔ آئینی ترمیمی بل میں آرٹیکل 215 میں ترمیم کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران ریٹائیرمنٹ کے بعد بھی کام جاری رکھیں گے جب تک ان کی جگہ نئی تعیناتی نہیں ہوجاتی۔ یہی نہیں جو شخص پہلے کمشنر یا ممبر رہ چکا ہو اسے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے قرارداد منظور کروا کر دوبارہ تین سال کے لیے عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے
https://twitter.com/x/status/1835497540789440567
مجوزہ بل کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی تقرری قومی اسمبلی کی کمیٹی تین سینئر ججز میں سے کرے گی، پہلا چیف جسٹس صدر پاکستان وزیراعظم کی سفارش جبکہ آئینی عدالت کے پہلے ججز کی تقرری صدر پاکستان چیف جسٹس کی مشاورت سے کریں گے !!!
https://twitter.com/x/status/1835444432407322952
آئین کے آرٹیکل 63 اے میں مجوزہ ترمیم یہ کہتی ہے کہ اگر کوئی رکن پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کے برخلاف ووٹ دے گا تو اس کی رکنیت ختم ہو جائے گی، لیکن اس کا ووٹ شمار کیا جائے گا۔ یہ ایک بڑی تبدیلی ہے جو 2022 میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے برعکس ہے، جس میں ایسے ووٹ کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1835526901927969170 آئینی ترمیم کے ذریعے فورتھ شیڈول میں ترمیم کے ذریعے کنٹونمنٹ ایریاز میں آرمڈ فورسز کو ٹیکسز، ٹولز یا دیگر سروسز کے چارجز لگانے کا بھی اختیار دینے کی تجویز ہے
https://twitter.com/x/status/1835504960055947727 https://twitter.com/x/status/1835486899214938290
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/C1kzHMJ.jpeg
Last edited by a moderator: