
*اندر کی خبر*
*مسلم لیگ ن* سے زور زبردستی وفاق میں حکومت تو بنوا لی گئی
مگر *چوہدری نظام دین* نے شرائط کڑی رکھ دیں
● *وزیر خزانہ اسحاق ڈار* نہیں ہو گا
بلکہ وزیر خزانہ کا منصب *شمشاد اختر* کے پاس ہی رہے گا
البتہ ن لیگ *مشیر خزانہ* اپنا کوئی بھی بندہ لگا سکتی ہے
● *انفارمیشن ٹیکنالوجی کا وزیر* بھی نہیں بدلا جائے گا
● *وزیر داخلہ* آپ اپنا لگا لیں *مگر *مشیر داخلہ محسن نقوی* ہو گا
*چوہدری نظام دین* کا کہنا ہے کہ محسن نقوی نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب رہتے ہوئے ہمارے بہت سے گندے کپڑے دھوئے ہیں لہذا ہم اسے بے یار و مددگار نہیں چھوڑ سکتے
● *چوہدری نظام دین* نے آصف زرداری کو پیغام دیا ھے کہ اگر آپ *محمودخان اچکزئی* سے ہارنا نہیں چاہتے تو *چئیرمین سینٹ* کی سیٹ کے لیے ضد نہ کریں کیونکہ اس پر ہم *انوارالحق* کاکڑ کو بٹھانا چاہتے ہیں
● *ایم کیو ایم* کو کہا گیا ہے کہ اگر آپ نے *گورنر سندھ* کا عہدہ اپنے پاس رکھنا ہے تو
*کامران ٹیسوری* کو ہٹا کر *نسیم زہرہ* کو لے آئیں
● ایک اور *وچلے ذرائع* کے مطابق *چوہدری نظام دین* نے اپنا ارادہ ظاہر کیا ہے کہ وزیر داخلہ بھی انکی مرضی کا ہو گا یعنی یہ تسلسل بھی نگران سیٹ اپ سے جاری رکھا جائے گا
شاید انہی شرائط کو مدنظر رکھتے ہوئے ن لیگ وفاقی حکومت لینے سے انکاری تھی
کہ *چوہدری نظام دین نے *کمشنر راولپنڈی کا ضمیر جھنجھوڑ کر ن لیگ کو خبردار کیا کہ اگر ایسا سوچا تو پنجاب سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو گے اور ہم *فارم 45* پر جیتنے والوں کی جیت اناؤنس کر دیں گے
بس پھر کیا یہ سننا تھا کہ ن لیگ اور اس کے کرتا دھرتا *چوہدری نظام دین* کے سامنے لمبے لیٹ گئے ۔
*اندرونی مخبر* نے یہ بھی خبر دی ھے کہ زیادہ سے زیادہ بھی یہ حکومت چلی تب بھی نومبر 2025 تک ہی چل پائے گی
اس سے پہلے یہ حکومت صرف تب تک چل سکتی ہے
جب *قاضی فائز عیسیٰ* سپریم کورٹ پر براجمان ہیں کیونکہ وہ ن لیگ اور پی پی سے الیکشن میں لیا گیا
*8 ارب روپیہ* حلال کرنے کی بھر پور کوشش کریں گے
ساتھ ہی *مخبر* نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی قوم سے کہیں کہ اگلے الیکشن کی تیاری کریں
*واللہ عالم بالصواب* کاپی پیسٹ