battery low
Chief Minister (5k+ posts)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ طویل عرصے سے آئی سی یو میں ہے اور جب تک میرٹ کی بنیاد پر فیصلے نہیں کیے جائیں گے، پاکستانی کرکٹ کا حال ویسا ہی رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محسن نقوی کرکٹ کے شعبے میں کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انہیں کرکٹ کی سمجھ نہیں ہے۔
کراچی میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ اس وقت سرجریز ہو رہی ہیں اور منیجمنٹ اپنی پوزیشن بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ محسن نقوی کو مشورہ دیتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ انہیں صرف ایک کام پر توجہ دینی چاہیے، تین کام ایک ساتھ نہیں کیے جا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے، وہ ساری تبدیلیاں کر دیتا ہے۔
شاہد آفریدی نے محسن نقوی کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک مثبت شخص ہیں اور کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن کرکٹ کی اصل حقیقت کو سمجھنا ان کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ بورڈ ایک بڑا کام ہے جس کے لیے مکمل توجہ درکار ہوتی ہے، اور مشیر پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کی تقریب میں پی سی بی کے نمائندے کو نہ بلانے کو ایک بڑا سوال قرار دیا اور کہا کہ جب تک فیصلے میرٹ پر نہیں ہوں گے، چیزیں ایسی ہی چلتی رہیں گی۔ شاہد آفریدی نے شاداب خان اور سلمان آغا کی کارکردگی پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ شاداب خان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کس قسم کی پرفارمنس دی ہے؟ جبکہ سلمان آغا ون ڈے میں اچھا پرفارم کرتا ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی میں اس کا اسٹرائیک ریٹ کم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی نیا چیئرمین آتا ہے، وہ سب کچھ بدل دیتا ہے۔ ہم سارا وقت تیاری کرتے ہیں اور آخرکار سرجری کرتے ہیں۔ کپتانوں اور کوچز کو وقت دینا چاہیے اور ان پر تلوار نہ لٹکائیں۔
Last edited by a moderator: