محمود خان اچکزئی این اے 265 سے مولانا فضل الرحمان کے حق میں دستبردار

3mehmodachahzmoslldastabrdar.png


پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی حلقہ این اے 265 پشین سے دستبردار ہوگئے,پارٹی اعلامیے کے مطابق محمود خان اچکزئی پشین سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 سے مولانافضل الرحمٰن کےحق میں دستبردار ہوئے ہیں۔

پی کے میپ کے سربراہ نے اس نشست سے پارٹی کو اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی ہدایت کردی۔

عام انتخابات 20324 کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آج آخری روزہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے مطابق تمام امیدوار آج شام تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں۔انتخابی امیدواروں کی حتمی فہرست آج ہی جاری کی جائے گی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشان کل الاٹ کیے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار ٓ6 فروری تک اپنی انتخابی مہم چلاسکتے ہیں جبکہ مخصوص نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 13جنوری تک کی جائےگی۔

ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کےخلاف اپیل 16جنوری تک دائرکی جاسکے گی, عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کی تعداد 8 فروری مقرر کی گئی ہے۔

مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات کے لیے ٹکٹ کی منظوری میں آئی پی پی اور (ق) لیگ کے لیے حلقے خالی چھوڑ دیے,ذرائع کے مطابق پنجاب میں آئی پی پی کو قومی کی 7 اور صوبائی اسمبلی کی 11 سیٹیں دیے جانے کا امکان ہے جب کہ (ن) لیگ نے (ق) لیگ کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلی کی 2،2 سیٹیں خالی چھوڑی ہیں، لاہور کے سوا پنجاب میں آئی پی پی کے لیے 5 حلقے خالی چھوڑے گئے ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ آئی پی پی کے سربراہ جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں سے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے، جہانگیر ترین کو این اے 149 ملتان اور نعمان لنگڑیال کو این اے 143 ساہیوال دی جائےگی جب کہ انجینئر گل اصغر این اے 88 خوشاب اور غلام سرورخان این اے 54 راولپنڈی سے ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے حلقے این اے 47 سے عامر کیانی کو ایڈجسٹ کیا جائے گا اور لاہور سے این اے 117 پر علیم خان کوایڈجسٹ کیے جانے کا امکان ہے جب کہ این اے 128 سے عون چوہدری کوایڈجسٹ کیےجانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ (ق) لیگ کے لیے این اے 64 اور پی پی 32 سالک حسین کے لیے چھوڑی گئی ہے، پی پی 31 گجرات چوہدری شجاعت کے دوسرے بیٹے شافع حسین کے لیے چھوڑی گئی ہے جب کہ این اے 165 بہاولپور سے طارق بشیر چیمہ کو دیے جانے کا امکان ہے ہے۔

ذرائع کے مطابق این اے 165 سے (ن) لیگ کےامیدوار سعود مجید ہیں اور ٹکٹ نہ ملنے پر وہ سینیٹ میں آسکتے ہیں جب کہ سعود مجید کے بھتیجے سعد مسعود کو پی پی 248 سے ٹکٹ دیا گیا ہے,سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر (ق) لیگ سے (ن) لیگ کی بات چیت جاری ہے اور اس حوالے سے دو روز میں اعلان متوقع ہے۔
 

Lathi-Charge

Senator (1k+ posts)
in Pakistan, there is no more ideological leanings in politics. the era of principled politics was over after the darkness of Zia's dictatorship spread its wings in Pakistan. now politics is all about grabbing power to loot and plunder in connivance with the forces of darkness clad in uniform.
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
in Pakistan, there is no more ideological leanings in politics. the era of principled politics was over after the darkness of Zia's dictatorship spread its wings in Pakistan. now politics is all about grabbing power to loot and plunder in connivance with the forces of darkness clad in uniform.
What is sad is that many of them are very old now and don’t have long to live but they are so hungry for power they are prepared to do anything even sell themselves.
 

Lathi-Charge

Senator (1k+ posts)
What is sad is that many of them are very old now and don’t have long to live but they are so hungry for power they are prepared to do anything even sell themselves.
power and money is like addiction which doesn't go away easily. in their own minds, they are immortal with indefinite time to live. the worst thing is that these folks are held in high esteem which shows the moral degradation of the society as a whole.