مدارس کا الحاق وزارت تعلیم سے ہونا چاہئے، علامہ طاہر اشرفی

sc4292XhY.jpg

پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مدارس کی تعلیم سے جڑے ہونے کے سبب ان کو وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے 2019 میں ایک متفقہ معاہدہ طے پایا تھا، جس میں کئی اہم میٹنگز کی گئیں اور مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

علامہ اشرفی نے بتایا کہ یہ حیران کن ہے کہ بعض لوگ مدارس کا الحاق وزارت صنعت کے ساتھ کرنے کی تجویز دے رہے ہیں، جبکہ وزارت تعلیم کے ساتھ الحاق پر اصرار کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ معاہدہ کرنے میں کافی وقت صرف ہوا تھا، اور اس میں شفقت محمود اور دیگر اہم شخصیات کا بڑا کردار تھا۔

انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ مدارس کے 15 بورڈز میں سے 10 ایک طرف کھڑے ہیں، اور اس وقت تک 18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ کہا جائے کہ نظام کو بار بار تبدیل کیا جائے تو یہ ایک غیر سنجیدہ عمل ہو گا۔

علامہ طاہر اشرفی نے واضح کیا کہ مدارس کا تعلق تعلیم سے ہے، اور انہیں وزارت تعلیم سے ہی منسلک ہونا چاہئے۔ اگر کسی مدرسے کو وزارت صنعت کے ساتھ جانے کی ضرورت ہے تو وہ اپنی مرضی سے ایسا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کے معاملات کو سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہئے، اور ہم کسی بھی حال میں مدارس کے مستقبل کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہونے نہیں دیں گے۔ ان کے مطابق، لاکھوں طلبا مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اس لئے ان کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔​
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
sc4292XhY.jpg

پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مدارس کی تعلیم سے جڑے ہونے کے سبب ان کو وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے 2019 میں ایک متفقہ معاہدہ طے پایا تھا، جس میں کئی اہم میٹنگز کی گئیں اور مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

علامہ اشرفی نے بتایا کہ یہ حیران کن ہے کہ بعض لوگ مدارس کا الحاق وزارت صنعت کے ساتھ کرنے کی تجویز دے رہے ہیں، جبکہ وزارت تعلیم کے ساتھ الحاق پر اصرار کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ معاہدہ کرنے میں کافی وقت صرف ہوا تھا، اور اس میں شفقت محمود اور دیگر اہم شخصیات کا بڑا کردار تھا۔

انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ مدارس کے 15 بورڈز میں سے 10 ایک طرف کھڑے ہیں، اور اس وقت تک 18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ کہا جائے کہ نظام کو بار بار تبدیل کیا جائے تو یہ ایک غیر سنجیدہ عمل ہو گا۔

علامہ طاہر اشرفی نے واضح کیا کہ مدارس کا تعلق تعلیم سے ہے، اور انہیں وزارت تعلیم سے ہی منسلک ہونا چاہئے۔ اگر کسی مدرسے کو وزارت صنعت کے ساتھ جانے کی ضرورت ہے تو وہ اپنی مرضی سے ایسا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کے معاملات کو سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہئے، اور ہم کسی بھی حال میں مدارس کے مستقبل کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہونے نہیں دیں گے۔ ان کے مطابق، لاکھوں طلبا مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اس لئے ان کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔​
بلکل ہونا چاہیے -- اس میں حکومت کیوں اڑی کر کے بیٹھی ہوئی ہے
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
All madrasahs should be taken over by the government and made into schools.Religious subjects should be offered as an option.Madrasasah education is too narrow and does not prepare children for the modern world.Why does Pakistan have millions of children studying in madrasahs compared to other muslim countries?.All students should study core subjects in schools.Those who want to study theology can study it at degree level in universities.
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
I don’t think the government /establishment is genuinely trying to affiliate madrasa with education ministry, they are probably using this issue to settle scores with Fazlur Rahman or arm-twist him to get something they want. Madrasa can be uplifted easily. All we have to do is to include science and math in the syllabus that they are following.
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
مدارس جہالت کی فیکٹریاں ہیں۔ ان میں ساتویں صدی کی جاہلانہ تعلیمات دے کر جدید دور کے انسانوں کو دولے شاہ کے چوہوں میں بدلا جاتا ہے۔ ان جہالت کی فیکٹریوں کو بتدریج بند کرنا چاہئے۔۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
اس موٹے سور کو وزیر لونڈا بازی و ممیسیات و شراب خانہ و چوپا جات بنا دیا جائے اور وزارت بدفعلی کا اضافی چارج بھی اس حرام زادے گے کو دیدیا جائے
 

Back
Top