
لاہور کی مقامی عدالت نے مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کیس میں مفتی عزیزالرحمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، سماعت ایڈیشنل سیشن جج نعمان نعیم نے کی، دلائل کے دوران ملزم عزیز الرحمان کے وکیل نے کہا کہ سازش کے تحت کیس میں ملوث کیا گیا، جس ویڈیو کے وائرل ہونے پر گرفتار کیا گیا ایسی ویڈیو چند منٹ میں کمپیوٹر پر بنائی جا سکتی ہے۔
اے آر وائے کے مطابق وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا مقدمہ کا چالان عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے ایسے میں ملزم کو جیل میں قید رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔
دوسری جانب مدعی مقدمہ کے وکیل نے کہا ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں اور ضمانت ملنے پر وہ کیس پر اثر انداز ہو سکتا ہے لہٰذا درخواست مسترد کی جاٸے، عدالت نے وکلا کے دلاٸل سن کر مفتی عزیز الرحمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
یاد رہے مفتی عزیز الرحمان کی نازیبا ویڈیو لیک ہونے پر پولیس نے بدفعلی کا شکار ہونے والے نوجوان صابر شاہ کی درخواست پر مقدمہ درج کیا تھا، صابر شاہ کی مدعیت میں درج کئے گئے مقدمات میں 337 اور 506 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ملزم کے تین بیٹے اور تین نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ، جس کے بعد پولیس نے عزیز الرحمان اور ان کے ایک بیٹے کو گرفتار کرلیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2muftizamat.jpg