
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے 9 مئی ک حوالے سے ایک بار پھر اداروں اور فیض حمید سنگین الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ فیض حمید جو منصوبہ بندی کررہے تھے اس وقت اداروں کے سربراہان بھی شامل تھے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا فیض حمید یہ سب اکیلےکرسکتے تھے؟، فیض حمید جو منصوبہ بندی کررہے تھے اس وقت اداروں کے سربراہان بھی شامل تھے، منصوبہ سازوں کے بینفشری بھی کٹہرے میں آنے چاہئیں۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ اگر تحریک انصاف مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں مگر ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ مذاکرات کے ذریعے ملزمان یا مجرموں کو رہا کرالیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1867070401291170006
ان کا مزید کہنا تھا کہ سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان، مذاکرات کاجھانسہ دینا یہ فیض حمید کو بچانے کا منصوبہ تھا، جو بغیر کسی جرم کے قید ہیں ان لوگوں کو چھوڑنا چاہیے۔تحریک انصاف طاقتور حلقوں سے ڈیل کرنا چاہتی تھی مگر جہاں تحریک انصاف کو پہنچادیا گیا ہے میرا نہیں خیال کہ انہیں این آر او ملے گا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ غیر ملکی آقاؤں کا ایجنڈا پی ٹی آئی لےکر آئی تھی، پی ٹی آئی نے 6 ہزار دہشتگردوں کو چھوڑا، یہ ملک کے مفاد میں نہیں تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/faizh11h12.jpg