مرتضیٰ سولنگی افغان مہاجرین کی ملک بدری بارے ماضی میں کیا رائے رکھتے تھے؟

9murtazasilalafhaaefuji.png

حکومت نے حتمی فیصلہ کیا ہے کہ غیرقانونی رہائش پذیر کسی بھی شخص کو گرفتار یا ملک بدر کر دیا جائیگا: مرتضی سولنگی

نگران وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مرتضی سولنگی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکیوں کی گرفتاری اور ملک بدری کو یقینی بنایا جائے۔

غیرقانونی طور پر پاکستان میں رہائش پذیر غیرملکیوں کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن جاری کی گئی ہے جس کے بعد پاکستان میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افراد کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔ 25 دنوں کے بعد غیرقانونی طور پر پاکستان میں رہائش پذیر غیرملکی افراد کو گرفتار یا ملک بدر کرنا شروع کر دیا جائے گا۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ ملک میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر کسی بھی شخص کو گرفتار یا ملک بدر کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان شہریوں کے انخلا کا عمل شروع کیا جا چکا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں غیرقانونی طور پر قائم کی گئی افغان بستیوں کو گرانے کا عمل بھی جاری ہے۔

دوسری طرف معروف یوٹیوٹر عدیل راجہ نے مرتضیٰ سولنگی کے پرانے ٹوئٹر پیغام شیئر کر دیئے جس میں وہ افغان شہریوں کے ملک سے انخلاء کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ عدیل راجہ نے مرتضیٰ سولنگی کے پرانے ٹوئٹر پیغامات شیئر کرتے ہوئے لکھا : مال آرڈر پر تیار کرنے والا!

https://twitter.com/x/status/1710221498068480300
مرتضی سولنگی کا اپنے پرانے ٹوئٹر پیغامات میں کہنا تھا کہ ہزاروں افغانی مہاجرین ایسے ہیں جنہوں نے کبھی افغانستان نہیں دیکھا، ان کے لیے پاکستان ہی ان کا گھر ہے۔ ہمیں کامن سینس کا استعمال کرتے ہوئے ان پر رحم کرنا چاہیے۔ پاکستان میں بہت سے لوگ اور ان کے بڑے کہیں نہ کہیں سے ہجرت کر کے ہی آئے، کچھ برسوں کے فرق سے!

واضح رہے کہ پاکستان میں غیرقانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کے انخلا کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد 30 افغان خاندانوں کو طورخم بارڈر پر پہنچایا جا چکا ہے۔ ملک بھر کی 5 بڑی جیلوں میں بھی ایف آئی اے امیگریشن کائونٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ رہائش کا ثبوٹ نہ رکھنے والے غیرملکیوں کو جیل بھیجا جائے جہاں سے انہیں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔