مریم نواز اپوزیشن میں آزاد میڈیا کی علمبردار، حکومت میں آکر میڈیا پر ہی وار۔۔صحافیوں اور میڈیا پر پابندیاں۔۔ ہتک عزت کا قانون متعارف کرانیوالی وزیراعلیٰ پنجاب ماضی میں کیا کہتی رہیں؟
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اقتدار میں آنے سے پہلے میڈیا کے خلاف متنازع قانون سازی پر تحریک انصاف کی حکومت کو تنقیدکا نشانہ بناچکی ہیں۔
مریم نواز نے17 نومبر 2021 کو صحافیوں کی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ تو میڈیا ریگولیشن پر یقین ہی نہیں رکھتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی صحافت کو زنجیروں میں جکڑنے کے برابر ہے.
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب میڈیا کا گلا گھونٹا جاتا ہے تو پاکستان کا گلا گھونٹا جاتا ہے۔
عمران بھٹی نے اس پر کہا کہ بخشش سے آنے والے اقتدار میں آنے والے عوامی مفاد میں قانون سازی نہیں کرتے،اس نالائق ،نااہل اور ظالم حکومت نے اپنے جرائم کو چھپانےکے لے صحافت کو زنجیرمیں باندھنے کی کوشش کی ہے،،،مریم نواز ماضی کے جھروکوں سے
ندیم رضا کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے ہاتھ باندھے جانے سے متعلق قانون سازی پر مریم نواز شریف کے جرات مندانہ کلمات کا آج کی قانون سازی سے کیسے موازنہ کیا جائے گا؟
سلمان درانی نے ردعمل دیا کہ مریم نواز کو اسوقت بھی میڈیا کی آزادی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا وہ تو بس اپنے چند پٹواری بابوں کی آزادی کی بات کررہی تھیں جن کو انہوں نے آج بھی پروپیگنڈا کیلئے رکھا ہوا ہے۔
قرآۃ العین نے طنز کیا کہ "میں تو میڈیا ریگولیشن میں بالکل یقین نہیں رکھتی"...جب مریم نواز وزیراعلی نہیں تھیں