مریم نواز کے سیکیورٹی اداروں پر الزامات،سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا

maryam.jpg


ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی جبکہ رجسٹرار آفس نے درخواست پر 2 اعتراضات لگائے ہیں۔ انہوں نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ عرفان قادر کے ذریعے عدالت میں درخواست جمع کرائی۔

مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی تھی جو پاکستان کی تاریخ میں سیاسی انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی پرانی مثال ہے، انہوں نے اپنی درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے بار سے خطاب کا بھی حوالہ دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام شیئر کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بات بھی وضح ہو گئی ہے کہ کس طرح بطور فرد جنرل فیض حمید نے اپنے حلف کی پاسداری سے روگردانی کی۔ جس سے نہ صرف ان کا بلکہ پاک فوج کے ایک معتبر ادارے کا نام خراب ہوا۔ انہوں نے اپنے اختیارات کو اپنے ذاتی عزائم کی تکمیل کیلئے استعمال کیا۔

https://twitter.com/x/status/1445339778183016453
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بھی بار سے کیے گئے خطاب میں ملک کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پر الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان کی مرکزی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) عدالتی امور میں مداخلت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ہمارے چیف جسٹس تک رسائی حاصل کرکے کہا تھا کہ ہم نے نواز شریف اور ان کی بیٹی کو انتخابات تک باہر نہیں آنے دینا۔

مریم نواز نے اپنی متفرق درخواست میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے اسی بیان کا حوالہ دیا تھا اور اسی الزام کی بنیاد پر انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی جنرل فیض حمید کا نام لیکر ان پر تنقید کی اور اسی کے ساتھ آئی ایس آئی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ لہجہ کسی طور بھی تنقید کرنے والا نہیں بلکہ یہ تو ملک دشمن بیانیہ ہے اور اس کا مقصد صرف پاکستان کے دشمنوں کو خوش کرنا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1445611484436787202
https://twitter.com/x/status/1445593661668880386
https://twitter.com/x/status/1445495714809741320
https://twitter.com/x/status/1445482954688393223
https://twitter.com/x/status/1445458381548900354
https://twitter.com/x/status/1445456400235196419
https://twitter.com/x/status/1445447818542346240
https://twitter.com/x/status/1445429415522013184
https://twitter.com/x/status/1445423634558844929
https://twitter.com/x/status/1445409655182839817
https://twitter.com/x/status/1445408831488634897
https://twitter.com/x/status/1445398032493813765
مریم نواز کے ان الزامات کے جواب میں لاتعداد سوشل میڈیا صارفین کا یہی کہنا ہے کہ ان کا یہ دعویٰ حقائق کے بالکل برعکس ہے کیونکہ ان کے خلاف فیصلہ 2018 میں آیا تھا جبکہ جنرل فیض حمید 2019 میں ڈی جی آئی ایس آئی بنے تھے تو اس طرح وہ اس فیصلے پر کیسے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

صارفین نے کہا کہ مریم نواز صرف اپنے والد کی طرح پاک فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف اس لیے بول رہی ہیں کیونکہ وہ کسی طرح کی ڈیل کرنا چاہتی ہیں مگر اس بار اس کا کوئی چانس نہیں ہے۔