مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے میڈیا چینلز کو اشتہارات روکنے سے متعلق اعترافی بیان پر حکومتی رہنماؤں نے ردعمل دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مریم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں نجی ٹی وی چینلز کو اشتہارات روکنے کے احکامات کی آڈیو منظر عام پر آنے سے متعلق اعترافی بیان دیا اور کہا کہ یہ آواز میری اپنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت مسلم لیگ ن کا میڈیا سیل چلارہی تھی اور اسی وجہ سے میں نے چند چینلز کو حکومت کی جانب سے ملنے والے اشتہارات رکوانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
حکومت ترجمانوں نے اس آڈیو لیک اور مریم نواز کے اعترافی بیان کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز نے بڑے چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنے کا اعتراف کیا ہے، یہ سنگین مالی بے ضابطگیوں کا ایک اور اعتراف ہے، کہتی ہیں میں پارٹی کا میڈیا سیل چلا رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم منتظر ہے کہ اس اعترافی بیان کے بعد امید ہے وہ اپنی اور خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کر لیں گی۔
وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاریں نے کہا کہ چلو شکر ہیں انہوں نے کچھ سچ کہا ، مگر نکتہ یہ ہے کہ کس اختیار کے تحت مریم نواز شریف نے یہ احکامات جاری کیے تھے، کیا انہیں لگا تھا کہ نواز شریف کسی ذاتی سلطنت کو چلارہے ہیں جہاں وہ ان کی بیٹی ہونے کی حیثیت سے سرکاری احکامات جاری کرسکتی ہیں؟
وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ مریم صفدر نے تسلیم کرلیا کہ پاکستانی میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے اشتہارات بند کرنے والی آڈیو انکی ہے، میڈیا کی آزادی کے حوالے سے ان کی منافقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم کس حیثیت میں عوام کے ٹیکس سے دئیے جانے والے اشتہارات کو اپنے ذاتی مفاد اور چوری کے تحفظ کے لئے استعمال کررہی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے بھی اس معاملے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عادی مجرم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ اعتراف جرم بھی کرے تو ڈھٹائی سے کرتا ہے اور شرمندہ بھی نہیں ہوتا۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی اعوان نے کہا کہ مریم نوا ز کے اعترافی بیان سے ن لیگ کے میڈیا کی آزادی کے بیانیے کی دھجیاں اڑادی ہیں، یہ جمہوریت نہیں بادشاہت پر یقین رکھتے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے فوکل پرسن اظہر مشہوانی نے کہا کہ کیا آج رات شازیب خانزادہ مریم نواز کو شو میں بلائیں گے اور پوچھیں گے کے اشتہار کے ذرئیے چینل کو کیسے نوازا یا سزا دی جاتی ہے؟