مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا وکیل کو دھمکیاں دینے کا اعتراف

screenshot_1741895599399.png


کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان نے اپنے خلاف درج مقدمات میں پیش ہونے والے وکیل کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں اعتراف جرم کر لیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان کے خلاف ضمنی چالان جمع کروا دیا، جس میں بتایا گیا کہ ملزم نے جیل میں تفتیش کے دوران اعتراف جرم کیا ہے۔

چالان کے مطابق، ایڈووکیٹ سیف جتوئی ان مقدمات میں مدعی کی طرف سے پیش ہوتے تھے جو ارمغان پر تھانہ گزری اور تھانہ درخشاں میں درج تھے۔ ملزم ارمغان نے اپریل 2024 میں وکیل اور اس کی فیملی کو واٹس ایپ پر گالیاں دینے سمیت دھمکی آمیز پیغامات بھیجے تھے۔

وکیل سیف جتوئی نے ملزم ارمغان کے خلاف تھانہ بوٹ بیسن میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ ابتدائی طور پر ملزم کی عدم گرفتاری کی وجہ سے چالان داخل دفتر کر دیا گیا تھا، لیکن 17 فروری کو پولیس نے ارمغان سے تفتیش کے لیے اے ٹی سی کلفٹن سے اجازت حاصل کی۔

تفتیش کے دوران ملزم ارمغان نے وکیل کو دھمکیاں دینے کا اعتراف کیا، جس کے بعد اس کے خلاف چالان تیار کیا گیا۔ اب عدالت میں ملزم کے خلاف کارروائی جاری ہے، اور اس معاملے کی سماعت کے بعد فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

یہ معاملہ مصطفیٰ عامر قتل کیس سے منسلک ہے، جس میں ارمغان کو بطور ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ وکیل کو دھمکیاں دینے کا یہ واقعہ اس کیس میں ایک نئی موڑ ہے، جس نے عدالتی نظام میں قانونی پیشہ ور افراد کی حفاظت کے سوالات کو ایک بار پھر سے اجاگر کیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا عدالت ملزم ارمغان کے خلاف سخت کارروائی کرتی ہے یا نہیں۔ اس معاملے کا فیصلہ نہ صرف مصطفیٰ عامر قتل کیس پر اثر انداز ہوگا، بلکہ وکلاء کی حفاظت اور عدالتی نظام کے تحفظ کے لیے بھی اہم ہوگا۔
 

Back
Top