مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے ریمانڈ معاملے پر اے ٹی سی کے جج تبدیل

screenshot_1740493219646.png


کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ نہ دینے کے معاملے پر انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کے منتظم جج کو تبدیل کر دیا گیا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے تناظر میں اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، اے ٹی سی 1 کے منتظم جج کے اختیارات ختم کر دیے گئے ہیں۔ اب ان اختیارات کو اے ٹی سی 3 کے منتظم جج کو تفویض کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد کیا گیا ہے، جس میں ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ نہ دینے کے معاملے پر سخت رد عمل ظاہر کیا گیا تھا۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کو گرفتار کیا گیا تھا، لیکن اے ٹی سی 1 کے منتظم جج نے اسے پولیس ریمانڈ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس فیصلے پر وزیر داخلہ سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ کر اس معاملے کی طرف توجہ دلائی تھی۔ وزیر داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف شواہد موجود ہیں اور پولیس ریمانڈ نہ دینے سے تحقیقات میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے محکمہ داخلہ سندھ کو ہدایت دی کہ اے ٹی سی 1 کے منتظم جج کے اختیارات ختم کر کے انہیں اے ٹی سی 3 کے منتظم جج کو منتقل کیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ایسے معاملات میں شفافیت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

اب اے ٹی سی 3 کے منتظم جج کو ملزم ارمغان کے معاملے سمیت دیگر متعلقہ کیسز کی سماعت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس تبدیلی سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تحقیقات کو تیز رفتار اور شفاف بنایا جائے گا۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ حکومت کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے اور کسی بھی مجرم کو سزا سے بچنے کا موقع نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئے منتظم جج کے تحت کیس کی سماعت میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔
 

Back
Top