مطالبات پر بانی پی ٹی آئی کے دستخط بھی کرائے جائیں گے: اعجاز الحق

ijazzh11.jpg

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور مسلم لیگ ضیا کے صدر اعجازالحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات تحریری طور پر پیش کیے جائیں گے، اور ممکن ہے ان مطالبات پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دستخط بھی کرائے جائیں۔

نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات مثبت انداز میں کیے جائیں تو ان کا نتیجہ ضرور نکلتا ہے۔ ان کے مطابق دونوں فریقین کو بیان بازی اور الزامات کی سیاست ختم کرکے سنجیدہ ماحول میں مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی عملی پیشرفت ہو سکے۔

اعجازالحق نے زور دیا کہ ایسے مطالبات سامنے نہیں آنے چاہییں جو پورے نہ کیے جا سکیں، کیونکہ اس سے عوام میں یہ تاثر پیدا ہوگا کہ کون مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور کون رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

ان کے مطابق پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پیش کرنے کی بات کی ہے، جو ایک مثبت قدم ہے، کیونکہ تحریری مطالبات پر کوئی پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔

حکومت کی جانب سے مطالبات سامنے نہ آنے کی وضاحت کرتے ہوئے اعجازالحق نے کہا کہ حکومت کا کام پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لینا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کے پاس ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے مقدمات ختم کرنے کا اختیار نہیں۔

اعجازالحق نے ان اعتراضات کو مسترد کیا کہ حکومتی کمیٹی کے پاس اختیارات نہیں ہیں، اور کہا کہ اگر حکومت کے پاس اختیار محدود ہے تو پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے پاس بھی یہی صورتحال ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ جو بھی مطالبات سامنے آئیں گے، ان پر عملدرآمد کے لیے حکومت سے ضروری اختیارات حاصل کیے جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1877216664476856336
انہوں نے دونوں جانب سے "بیان کی بمباری" بند کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سنجیدہ مذاکرات کے لیے نرم رویہ اختیار کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری پریس کانفرنسز سنجیدہ مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔

اعجازالحق نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور سمجھنا چاہیے کہ مذاکراتی عمل میں وقت لگ سکتا ہے۔ گاڑی کسی اور سمت نہیں جا رہی بلکہ اسٹیشن پر ہی کھڑی ہے۔
 

Back
Top