معروف صنعتکار بغیر لائسنس بجلی بنانے کے الزام میں گرفتار

15tajajsjarresjjsbuijsli.png

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے بغیر لائسنس حاصل کیے بجلی بنا کر قومی خزانے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں حیدرآباد کے معروف صنعتکار کے ساتھ ساتھ لائن سپرنٹنڈنٹ کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے ایک کارروائی کے دوران بغیر لائسنس حاصل کیے بجلی بنا کر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں حیدرآباد کے معروف صنعتکار سیٹھ گوہر اللہ سمیت لائن سپرنٹنڈنٹ کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے گرفتار کیے گئے ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے، ملزمان کو صارف عدالت نے 5 دن کے تفتیشی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق معروف صنعتکار و فیکٹری مالک سیٹھ گوہراللہ اپنی ٹیکسٹائل مل میں بغیر لائسنس حاصل غیرقانونی طریقے سے بجلی بنا رہے تھے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق فتح گروپ کی ٹیکسٹائل مل میں 3.6 میگاواٹ بجلی بنانے کا پلانٹ گیس پر چلایا جا رہا تھا جس کے لیے متعلقہ ادارے سے کوئی این او سی حاصل نہیں کیا گیا نہ ہی لائسنس کے لیے درخواست دی گئی تھی۔ ٹیکسٹائل مل کے بغیر لائسنس حاصل کیے غیرقانونی بجلی بنانے کی وجہ سے قومی خزانے کو اب تک تقریباً 67 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی بنانے کا پلانٹ گیس پر چلانے میں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کا ایک لائن سپرنٹنڈنٹ بھی ملوث تھا جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ سیٹھ گوہراللہ کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج تحقیقات کرنے کے بعد کیا گیا ہے، عدالت نے کیس کی سماعت پر ملزمان کو تفتیشی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
پاگل کا بچہ ایف آئی اے والوں کو کڑوڑ ڈیڑھ کڑوڑ دے دیتا تو قومی خزانے کو کڑوڑوں کا نقصا ن بھی نہ پہنچتا اور یہ بھی نہ پکڑا جاتا
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
پاگل کا بچہ ایف آئی اے والوں کو کڑوڑ ڈیڑھ کڑوڑ دے دیتا تو قومی خزانے کو کڑوڑوں کا نقصا ن بھی نہ پہنچتا اور یہ بھی نہ پکڑا جاتا
Good solution per abb dair ho gaye hay.
 

arain

Councller (250+ posts)
دیا ہو گا لیکن پرانے ریٹ پہ۔ بلو کے پیٹ کی مناسبت سے ریٹ بڑھا تو پرانا ریٹ کسے وارا کھاتا ہے۔
 

Back
Top