مفتی طارق مسعود پر فائرنگ کی خبریں گردش کرنے پر پولیس، ایف آئی اے متحرک

mufti-tariq-masood.jpg


مفتی طارق مسعود پر فائرنگ کی خبریں گردش کرنے پر پولیس، ایف آئی اے متحرک

پولیس کا سوشل میڈیا پر خبریں وائرل کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سے رابطہ: ذرائع

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین مفتی طارق مسعود کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے کی خبریں وائرل ہونے کے بعد فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور پولیس حرکت میں آگئی۔ سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے گھگھر پھاٹک کے قریب مفتی طارق مسعود کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان کا ڈرائیور جاں بحق اور مفتی طارق مسعود شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1849354605676622280
سوشل میڈیا پر مفتی طارق مسعود کے زخمی ہونے کی زیرگردش خبر کے ساتھ ایک گاڑی کی تصویر بھی شیئر کی گئی جس پر گولیاں لگی ہوئی تھی تاہم خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کچھ صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبر جھوٹی ہے اور مفتی طارق مسعود کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ان کے زخمی ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: سوشل میڈیا پر مفتی طارق مسعود پر حملے، گاڑی پر فائرنگ کی جھوٹی خبر چل رہی ہے جس میں کوئی صداقت نہیں ہے، الحمدللہ! وہ خیریت سے ہیں۔ مفتی طارق مسعود کے آفیشل فیس بک اکائونٹ سے بھی گاڑی پر فائرنگ کی خبروں پر تردید جاری کر دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ: مفتی صاحب الحمدللہ! خیریت سے ہیں، ان پر حملے کی خبریں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔


سوشل میڈیا ویب سائٹس پر مفتی طارق مسعود پر حملے کی جھوٹی خبر وائرل ہونے کے بعد فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس بھی حرکت میں آگئی جس کے بعد جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ پولیس کی طرف سے سوشل میڈیا پر خبریں وائرل کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سے رابطہ کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایف آئی اے کو افواہیں پھیلانے والے تمام اکائونٹس کی تفصیلات فراہم کر دی جائیں گی، پچھلے 2 دنوں سے ملیر کے مختلف علاقوں میں علماء کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعات کی جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ بہت سے علماء کی تصویریں اور گاڑی پر فائرنگ کی جھوٹی تصویریں وائرل کر کے سوشل میڈیا پر خوف پھیلایا جا رہا ہے ، ایسے افراد کیخلاف سخت کارروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ ایک سے زیادہ شادیوں بارے بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل رہنے والے مفتی طارق مسعود کو اپنے ایک بیان کی وجہ سے توہین مذہب کے الزامات کا سامنا ہے۔ مفتی طارق مسعود کا مذکورہ بیان چند دن پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں وہ خطاب کے دوران ایسی باتیں کہہ رہے تھے جس سے لوگوں نے توہین صحابہ، توہین اسلام اور توہین پیغمبر ﷺکا پہلو نکال لیا۔

مفتی طارق مسعود کے بیان کے بعد تنازع سوشل میڈیا پر زور پکڑنے لگا صوبائی دارالحکومت کراچی کے ایک تھانے میں توہین مذہب کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) بھی درج کروائی گئی تھی۔ مفتی طارق مسعود نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بعدازاں ایک ویڈیو بیان میں اپنے خطاب کے دوران استعمال کیے گئے الفاظ کی وضاحت پیش کر کے معافی بھی مانگی تھی۔
 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
Sad state of affairs. Fascist thieves have taken control of the country but no one dares touch them even when women are abducted daily. A molvi says something that is interpreted as blasphemous and some fanatics are attempting to kill him immediately.
 

Back
Top