
لوئر دیر: ملاکنڈ یونیورسٹی کے لیکچرار عبدالحسیب پر جنسی ہراسانی کے الزامات ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ کے اجلاس میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا۔
4 فروری کو ملاکنڈ یونیورسٹی کے اردو ڈپارٹمنٹ کی ایک طالبہ نے لیکچرار عبدالحسیب پر اغوا اور جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد 5 فروری کو یونیورسٹی انتظامیہ نے ملزم کو معطل کر دیا تھا اور معاملہ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کے حوالے کیا تھا۔
اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے تفصیلی تحقیقات کے بعد عبدالحسیب کے خلاف الزامات کو ثابت پایا۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ ملزم کو ملازمت سے برطرف کیا جائے۔ اس سفارش پر عمل کرتے ہوئے یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ نے اجلاس میں عبدالحسیب کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا۔
ملاکنڈ یونیورسٹی کے ذرائع نے بتایا کہ یونیورسٹی ہراسمنٹ کے معاملات پر سخت موقف رکھتی ہے اور ایسے واقعات میں فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے ملزم کو برطرف کر دیا گیا ہے تاکہ یونیورسٹی کا ماحول محفوظ اور پراعتماد رہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ و طالبات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے عبدالحسیب کو برطرف کرنے کا فیصلہ یونیورسٹی کے سخت اصولوں اور اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔ اس اقدام سے یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی کو مزید تقویت ملی ہے۔