حکومت بدل رہی ہیں لیکن ملک کے حالات ہیں کہ بدلنے کا نام ہی نہیں لے رہے، سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر کے اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے ہیںجس کے مطابق 12 اپریل 2024ء کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 6 اعشاریہ 8 کروڑ ڈالر مزید کم ہو گئے ہیں۔
سٹیٹ بینک کے مطابق 12 اپریل 2024ء تک ملک کے زرمبادلہ ذخائر 13 ارب 37 کروڑ 37 لاکھ ڈالر رہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1 اعشاریہ 44 کروڑ ڈالر اضافے کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائر 8 اعشاریہ 05 ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس ذخائر 5 اعشاریہ 31 ارب ڈالر تھے۔ کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی 8 اعشاریہ 24 کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد یہ ذخائر 5 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 14 اعشاریہ 4 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا، اسی دوران سٹیٹ بینک نے پاکستان کے بین الاقوامی بانڈز کے 1 ارب ڈالر کی ادائیگی بھی کی تھی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے بین الاقوامی بانڈز کے 1 ارب کی ادائیگی 12 اپریل 2024ء کو کی گئی تھی۔
دریں اثنا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور بلوم برگ حکام کے درمیان رائونڈ ٹیبل اجلاس ہوا جس میں پاکستانی معیشت ودیگر امور زیربحث آئے۔ وزیر خزانہ کہا کہ ہمارے زرمبادلہ ذخائر مضبوط اور شرح مبادلہ مستحکم ہیں جس سے آئندہ برسوں میں معاشی شرح نمو میں میں 4 فیصد تک اضافہ ہو گا۔ پاکستان کی ترسیلات زر اور برآمدات بڑھ رہی ہیں، روپے کی قدر میں کمی کا بھی اب کوئی جواز نہیں ہے۔