اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اس وقت چار فور سٹار جنرلز حاضر ڈیوٹی ہیں
جنرل ساحر شمشاد : چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف
جنرل عاصم منیر : چیف آف آرمی سٹاف
ایڈمرل امجد خان نیازی : چیف آف نیول سٹاف
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر : چیف آف ائیر سٹاف
آئین اور رائج الوقت قوانین کے مطابق ان چاروں جنرلز کا مرتبہ ایک برابر ہے
ماضی میں جھانکا جائے تو پاکستان کی پچھتر سالہ تاریخ گواہ ہے کہ اس ملک کے لالچی اور بے حس سیاستدانوں نے جب بھی اقتدار کی حرص اور اپنی جھوٹی اناؤں کے زیر اثر ملکی حالات خراب کیے تو آرمی یا عدلیہ نے بیچ میں پڑ کر ملک کو دلدل سے نکالنے کے لیے. اچھا یا برا، جیسے تیسے اپنا کردار ادا کیا . موجودہ تکلیف دہ حالات کے تناظر میں بصد افسوس یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ آج کے آرمی چیف نے نواز اور مریم کے ساتھ مل کر پاکستان کو جس دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ موجودہ آرمی چیف میں نہ سوچنے کی صلاحیت ہے، نہ سمجھنے کی اور نہ ہی ملکی مفاد کے تحفظ کی . اسی لیے نواز اور مریم بضد تھے کہ دنیا اِدھر سے اُدھر ہو جائے، اُنکے سیاسی اہداف پورے کرنے کے لیے باجوہ کی مدت ملازمت ختم ہونے سے ٣ روز پہلے ریٹائر ہو جانے والے اوسط سے کم صلاحیت رکھنے والے کمپرومائیزڈ شخص عاصم منیر کو ہی قانون بدل کر نیا آرمی چیف بنایا جائے تاکہ وہ ایک کٹ پُتلی کی طرح اُنکی اُنگلیوں اور اُنکے اشاروں پر ناچ سکے، اور پچھلے ایک سال کے حالات و واقعات نے یہ ثابت کیا ہے کہ فی الواقعہ بات یہی تھی
آرمی چیف اور انٹیلیجنس اداروں، ایف آئی اے اور پولیس میں موجود انکے بدمعاش حواری افسروں کی پشت پناہی سے نواز، مریم اور انکے حواریوں نے انصاف کے سب سے بڑے اداروں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس اور اُن میں بیٹھے محب وطن معزز جج صاحبان کی تذلیل اور بے توقیری کا جو بازار گرم کر رکھا ہے اسکی مثال کسی کمزور سے کمزور بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ملتی . اسی وجہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کو ملک کو بچانے کے لیے اپنا آئینی اور قانونی رول ادا کرنے میں بہت مشکل کا سامنا ہے
ان گھمبیر حالات میں محب وطن، متفکر پاکستانی عوام کو آرمی کے کور کمانڈرز سے باوجوہ یہ توقع اور امید تھی کہ وہ عاصم منیر کو ارض وطن کو تباہ کرنے کی ان حرکتوں سے روکیں گے لیکن مسلہ یہ آڑے ہے کہ آرمی کے یہ تمام جنرلز تھری ***سٹار جنرلز ہیں اور انکا اپنے فور ****سٹار چیف پر کوئی بس چلتا دکھائی نہیں دیتا . ہاں اگر تمام تھری سٹار جنرلز ملک بچانے کے لیے یک زبان ہو جائیں جو آرمی کی ہیتِ ترکیبی کے باعث ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے شاید وہ عاصم منیر کو اسکی حرکتوں سے روک سکیں
اس کڑے وقت میں جب کہ عاصم منیر کی پشت پناہی پر حکومت میں بیٹھے اِن ملک دشمن سیاست دانوں نے چیف جسٹس آف پاکستان تک کو ایک کونے میں لا کھڑا کیا ہے تو اب ملک بچانے کی ذمہ داری باقی ماندہ تین فور ****سٹار جنرلز کے کاندھوں پر آن پڑی ہے اور وہی اب عوام کی امید کی آخری کرن ہیں . جیسا کہ انگریزی میں کہا جاتا ہے
Extraordinary times require extraordinary measures
لہٰذا اب وقت آ گیا ہے کہ اپنے آپ کو آئین سے ماورا اور مادر پدر آزاد سمجھنے والے اِس آرمی چیف کو گھر بھیجا جائے
راقم کی ملک کے سینئر ترین فور سٹار جرنیل جنرل ساحر شمشاد سے اپیل ہے کہ وہ ملک کو بچا نے کے لیے نیوی اور ائیر چیفس کی معاونت سے عاصم منیر کو ایک طرف کرکے اپنے موجودہ عہدے کے ساتھ ساتھ آرمی چیف کا عہدہ بھی سنبھال لیں، اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے . اسی میں اس ملک کی سلامتی اور اس قوم کی بھلائی ہے
میں سورۂ الٗلیل کی ١٢ویں آیت پر اپنی بات ختم کرتا ہوں
اِنَّ عَلَيْنَا لَلْـهُدٰى
بے شک ہمارے ذمے راہ دکھانا ہے
جنرل ساحر شمشاد : چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف
جنرل عاصم منیر : چیف آف آرمی سٹاف
ایڈمرل امجد خان نیازی : چیف آف نیول سٹاف
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر : چیف آف ائیر سٹاف
آئین اور رائج الوقت قوانین کے مطابق ان چاروں جنرلز کا مرتبہ ایک برابر ہے
ماضی میں جھانکا جائے تو پاکستان کی پچھتر سالہ تاریخ گواہ ہے کہ اس ملک کے لالچی اور بے حس سیاستدانوں نے جب بھی اقتدار کی حرص اور اپنی جھوٹی اناؤں کے زیر اثر ملکی حالات خراب کیے تو آرمی یا عدلیہ نے بیچ میں پڑ کر ملک کو دلدل سے نکالنے کے لیے. اچھا یا برا، جیسے تیسے اپنا کردار ادا کیا . موجودہ تکلیف دہ حالات کے تناظر میں بصد افسوس یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ آج کے آرمی چیف نے نواز اور مریم کے ساتھ مل کر پاکستان کو جس دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ موجودہ آرمی چیف میں نہ سوچنے کی صلاحیت ہے، نہ سمجھنے کی اور نہ ہی ملکی مفاد کے تحفظ کی . اسی لیے نواز اور مریم بضد تھے کہ دنیا اِدھر سے اُدھر ہو جائے، اُنکے سیاسی اہداف پورے کرنے کے لیے باجوہ کی مدت ملازمت ختم ہونے سے ٣ روز پہلے ریٹائر ہو جانے والے اوسط سے کم صلاحیت رکھنے والے کمپرومائیزڈ شخص عاصم منیر کو ہی قانون بدل کر نیا آرمی چیف بنایا جائے تاکہ وہ ایک کٹ پُتلی کی طرح اُنکی اُنگلیوں اور اُنکے اشاروں پر ناچ سکے، اور پچھلے ایک سال کے حالات و واقعات نے یہ ثابت کیا ہے کہ فی الواقعہ بات یہی تھی
آرمی چیف اور انٹیلیجنس اداروں، ایف آئی اے اور پولیس میں موجود انکے بدمعاش حواری افسروں کی پشت پناہی سے نواز، مریم اور انکے حواریوں نے انصاف کے سب سے بڑے اداروں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس اور اُن میں بیٹھے محب وطن معزز جج صاحبان کی تذلیل اور بے توقیری کا جو بازار گرم کر رکھا ہے اسکی مثال کسی کمزور سے کمزور بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ملتی . اسی وجہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کو ملک کو بچانے کے لیے اپنا آئینی اور قانونی رول ادا کرنے میں بہت مشکل کا سامنا ہے
ان گھمبیر حالات میں محب وطن، متفکر پاکستانی عوام کو آرمی کے کور کمانڈرز سے باوجوہ یہ توقع اور امید تھی کہ وہ عاصم منیر کو ارض وطن کو تباہ کرنے کی ان حرکتوں سے روکیں گے لیکن مسلہ یہ آڑے ہے کہ آرمی کے یہ تمام جنرلز تھری ***سٹار جنرلز ہیں اور انکا اپنے فور ****سٹار چیف پر کوئی بس چلتا دکھائی نہیں دیتا . ہاں اگر تمام تھری سٹار جنرلز ملک بچانے کے لیے یک زبان ہو جائیں جو آرمی کی ہیتِ ترکیبی کے باعث ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے شاید وہ عاصم منیر کو اسکی حرکتوں سے روک سکیں
اس کڑے وقت میں جب کہ عاصم منیر کی پشت پناہی پر حکومت میں بیٹھے اِن ملک دشمن سیاست دانوں نے چیف جسٹس آف پاکستان تک کو ایک کونے میں لا کھڑا کیا ہے تو اب ملک بچانے کی ذمہ داری باقی ماندہ تین فور ****سٹار جنرلز کے کاندھوں پر آن پڑی ہے اور وہی اب عوام کی امید کی آخری کرن ہیں . جیسا کہ انگریزی میں کہا جاتا ہے
Extraordinary times require extraordinary measures
لہٰذا اب وقت آ گیا ہے کہ اپنے آپ کو آئین سے ماورا اور مادر پدر آزاد سمجھنے والے اِس آرمی چیف کو گھر بھیجا جائے
راقم کی ملک کے سینئر ترین فور سٹار جرنیل جنرل ساحر شمشاد سے اپیل ہے کہ وہ ملک کو بچا نے کے لیے نیوی اور ائیر چیفس کی معاونت سے عاصم منیر کو ایک طرف کرکے اپنے موجودہ عہدے کے ساتھ ساتھ آرمی چیف کا عہدہ بھی سنبھال لیں، اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے . اسی میں اس ملک کی سلامتی اور اس قوم کی بھلائی ہے
میں سورۂ الٗلیل کی ١٢ویں آیت پر اپنی بات ختم کرتا ہوں
اِنَّ عَلَيْنَا لَلْـهُدٰى
بے شک ہمارے ذمے راہ دکھانا ہے