ملک بھر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

11pakstaninfllatiohugest.jpg

گزشتہ سال اپریل ں مہنگائی کی شرح 13.4 فیصد پر جبکہ گزشتہ ماہ اپریل 2023ء میں یہ شرح 35.4 فیصد تک پہنچ چکی: رپورٹ

قومی ادارہ شمارت کی طرف سے ماہانہ شرح سے ہونے والی مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے ہیں جس کے مطابق مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مہنگائی میں 2.41 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مہنگائی کی ماہانہ شرح 36.42 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔


رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران سگریٹ کی قیمت میں 159.89 اور چائے کی قیمت میں 108.76 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال اپریل 2022ء میں مہنگائی کی شرح 13.4 فیصد پر تھی جبکہ گزشتہ ماہ اپریل 2023ء میں یہ شرح 35.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

ملک بھر میں مجموعی فوڈ انفلیشن 49.5 فیصد رہی، دیہات میں مہنگائی کی شرح 40.7 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں 33.5 فیصد رہی۔ ماہ اپریل کے دوران انڈے 13.12فیصد، چینی 15.87 فیصد، آٹا 8.92 فیصد، پھل 7.61 فیصد، ادویات 8.84 فیصد اور آلو 35.42 فیصد مہنگے ہوئے۔


ماہانہ مہنگائی کے جاری اعدادوشمار کے مطابق اپریل میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 36.42 فیصد جبکہ گزشتہ سال جولائی سے اپریل 2023ء تک شرح مہنگائی 28.23 فیصد تھی۔ گزشتہ ماہ شہروں میں مہنگائی 2 فیصد بڑھی جبکہ دیہات میں 2.97 فیصد بڑھی۔ آلو کی قیمت میں 26.88 فیصد، آٹا 25.8، چینی 18.8، ٹماٹر 19.3، چینی 18.8، پھل 10، سبزیاں 9.3، انڈے 9.8، گندم کی قیمت میں 4.47 فیصد اضافہ ہوا۔

گزشتہ ماہ سگریٹ کی قیمت میں 159.8فیصد، سٹیشنری 10.5، ٹیکسٹ بک 19.3، چائے 108.76اور آٹا 106.7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ ایک برس میں انڈے 100.8فیصد اور گندم 103.52 فیصد مہنگائی ہوئی۔ گاڑیاں 41.5فیصد مہنگائی، پرزے 42.5 اور گھریلو سامان کی قیمت میں 40.94فیصد اضافہ ہوا۔ ایک سال میں بجلی کی قیمت میں 30.84فیصد، شادی ہال چارجز میں 32.8 فیصد، تعمیراتی سامان 37.23فیصد بڑھے۔
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

فقہ حرام لیگیہ کے غلاموں
تمھارے لیئے یہ رہی پھکی

Maulana-Fazalur-Rehman.JPG

maxresdefault.jpg

PML-N-Rally-1280x720-1.jpg
 

Back
Top