
پاکستان کے عوام سیاسی رسہ کشی، مہنگائی اور دیگر مسائل سے تنگ آچکے ہیں، اسی فیصد عوام کہتے ہیں کہ ملک درست سمت کی جانب نہیں چل رہاہے،سروے اور ڈیٹا کی بنیاد پر اہم رجحانات سامنے لانے والا معروف عالمی ادارہ آئپسوس گلوبل ٹرینڈز نے پاکستان میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس کے تحت پاکستان کے رجحانات پر کراچی میں سیمینار میں آئپسوس نے عالمی، علاقائی اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے رجحانات پر ڈیٹا کے تجزیے سے پاکستان سے متعلق10اہم نکات پر مبنی سروے رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق10میں سے 8پاکستانی پرانا پاکستان چاہتے ہیں،83فیصد لوگ چاہتے ہیں ملک پہلے جیسا ہوجائے، 86فیصد پاکستانیوں کی رائے ہے کہ ملک غلط راستے پر چل رہا ہے،75فیصد پاکستانی خوش نہیں تاہم 53فیصد پاکستانی ملک کے مستقبل کے بارے میں پُر امید ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فی کس جی ڈی پی نچلی ترین سطح پر ہے، 59فیصد آبادی کم تعلیم یافتہ ہے،پاکستان عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کے انتہائی نازک موڑ پر ہے۔
50ممالک میں سے صرف ایک پاکستان ہے جہاں جسمانی صحت کو ذہنی تندرستی پر ترجیح دی جاتی ہے، 70فیصد پاکستانی معروف برانڈز پر زیادہ خرچ کرنے کو تیار ہیں، اس کی وجہ سے تمام کیٹگریز کے برانڈز میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان ڈیٹا کی نظر اندازی کا مرکز ہے۔
سروے کے مطابق پاکستانی اپنی پرائیویسی کے بارے میں فکر مند نہیں، پاکستان ان5سرِفہرست ممالک میں شامل ہے جہاں یہ سمجھا جاتا ہے کہ تکنیکی ترقی ہماری زندگیوں کو تباہ کررہی ہے، 50ممالک میں سے پاکستانی فن،کھیلوں اور دیگر تفریحی سرگرمیوں میں بہت کم مصروفیت رکھتے ہیں، پاکستانیوں کی اکثریت کو حکومت کے مقابلے میں کاروباری رہنماؤں پر اعتماد ہے۔