ملک ریاض کو ای میل پر جان سے مارنے کی دھمکی، 50 بٹ کوئن بھتہ طلب،

Malik-Riaz-Hussain-of-Bahria-Town-2.jpg


بحریہ ٹاؤن کے مالک، ملک ریاض کو جان سے مارنے کی دھمکی کا مقدمہ ان کے سیکیورٹی آفیسر، کرنل (ر) خلیل الرحمان کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں درج کر لیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ درج ہونے والی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ملک ریاض سے ای میل کے ذریعے 50 بٹ کوائن بطور بھتہ طلب کیے گئے، جو ملکی کرنسی میں تقریباً 1 ارب 42 کروڑ روپے بنتے ہیں۔


ایف آئی آر کے مطابق، 12 جنوری کو ملک ریاض سے بھتہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا، اور عدم ادائیگی کی صورت میں انہیں، ان کے صاحبزادے اور خاندان کے دیگر افراد کو جانی نقصان پہنچانے کی دھمکی دی گئی۔


ایف آئی آر کے متن میں سیکیورٹی آفیسر کرنل (ر) خلیل الرحمان نے بتایا کہ دھمکی آمیز ای میل کے بعد ایک مشکوک شخص ملک ریاض کی بیٹی کے ریڈ زون میں واقع گھر، جہاں وہ خود بھی قیام پذیر ہیں، کی ریکی کے لیے آیا۔ اس شخص نے گھر کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں۔


مزید یہ کہ ملک ریاض کے ریڈ زون سے ملحقہ گھر کی ریکی اور تصاویر لینے کی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے، جس میں ایک شخص کو ان کے گھر کی تصاویر اور ویڈیوز بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔


ایف آئی آر کے مطابق، اس معاملے کی تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ 21 جنوری کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ملک ریاض "عدالتی مفرور" ہیں اور خبردار کیا کہ بحریہ ٹاؤن کے دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کو "منی لانڈرنگ" تصور کیا جائے گا۔


ملک ریاض اس وقت دبئی میں مقیم ہیں، اور نیب کے مطابق، حکومتِ پاکستان قانونی ذرائع سے ان کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہے۔


نیب کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ادارے کے پاس مضبوط شواہد موجود ہیں کہ ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، تخت پڑی (راولپنڈی) اور نیو مری میں نہ صرف سرکاری بلکہ نجی اراضی پر بھی ناجائز قبضہ کیا اور بغیر اجازت ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کیں۔ مزید یہ کہ وہ عوام سے دھوکہ دہی کے ذریعے بھاری رقم وصول کر رہے ہیں۔


نیب کے مطابق، ملک ریاض 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عدالت اور نیب دونوں کو مطلوب ہیں اور انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


کسی لو لیول کے آئی ایس آئی کے پٹواری نے دھمکی لگائی ہے . جرنیل کے لیول کا ہوتا تو بھتے کی رقم کا مطالبہ کئی اربوں میں ہوتا
 

Back
Top