ملک میں ملاوٹ شدہ ایل پی جی کی فروخت کا انکشاف

65da354c6b8b0a500a5f2573_LPG-prices-have-been-reduced-by-Rs-995-per-Kg-for-November.jpg


ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملکی مارکیٹ میں ملاوٹ شدہ ایل پی جی فروخت کی جا رہی ہے۔ عرفان کھوکھر نے کہا کہ ملاوٹ مافیا ایل پی جی باؤزر سے گیس نکال کر اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل کر رہا ہے، جس کی وجہ سے گیس کا پریشر 900 سے 1200 تک بڑھ جاتا ہے، جبکہ ایل پی جی سلنڈر کا نارمل پریشر 540 تک ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سلنڈر پھٹنے کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔

عرفان کھوکھر نے مزید بتایا کہ 300 روپے فی کلو فروخت ہونے والی ایل پی جی میں 15 کلو کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل کر کے صارفین کو بیچی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف صارفین کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے بلکہ یہ ایک سنگین دھوکہ دہی بھی ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اس صورتحال کے پیش نظر اوگرا نے ملاوٹ کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ اب تک درجنوں کمپنیوں کے ملاوٹ شدہ کیمیکل سے بھرے کنٹینر پکڑے جا چکے ہیں۔ ان باؤزرز اور پلانٹس سے حاصل کیے گئے نمونے لیبارٹری میں بھیج دیے گئے ہیں تاکہ ان کا تفصیلی تجزیہ کیا جا سکے۔

عرفان کھوکھر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرناک مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرے اور صارفین کو محفوظ ایل پی جی کی فراہمی یقینی بنائے۔ انہوں نے عوام کو بھی خبردار کیا کہ وہ ایل پی جی خریدتے وقت محتاط رہیں اور تصدیق شدہ مقامات سے ہی خریداری کریں۔
 

Back
Top