ملک میں کار مینوفیکچر کرنے والی 3 بڑی کمپنیوں کے لائسنس معطل

carman111u1.jpg


وزارت صنعت وپیداوار کی طرف سےملک میں کار مینوفیکچر کرنے والی 3 بڑی کمپنیوں کے لائسنس معطل کر دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نگران وفاقی حکومت نے ملک میں کار مینوفیکچر کرنے والی 3 کمپنیوں کے خلاف گاڑیوں کی برآمد اور لوکلائزیشن سے متعلق شرائط پوری نہ ہونے پر سخت ایکشن لیا ہے۔ وزارت صنعت وپیداوار کی طرف سے شرائط پوری نہ ہونے پر 3 بڑی کار مینوفیکچر کمپنیوں کے لائسنس معطل کر دیئے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں کار مینوفیکچر کرنے والی تینوں کمپنیاں آٹوپالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گاڑیوں کو برآمد کرنے کے اہداف کو مکمل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ آٹو پالیسی کی شرائط کے مطابق کار مینوفیکچررز کمپنیوں کو کم سے کم 2 فیصد کاریں ایکسپورٹ کرنے کا ہدف دیا جاتا ہے جسے یہ کمپنیاں مکمل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹوپالیسی کے مطابق ملک میں کار تیار کرنے والی کمپنیوں کو مقامی سطح پر گاڑیوں کے آلات وسپیر پارٹس تیار کرنے کے ساتھ ساتھ کم سے کم 2 فیصد کاریں ایکسپورٹ کرنا ہوتی ہیں۔ تینوں کار مینوفیکچر کرنے والی کمپنیاں گاڑیوں کی مقامی سطح پر پیداوار میں اضافہ کرنے میں بھی ناکام رہیں اور نہ ہی 2 فیصد گاڑیاں برآمد کر سکیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کار مینوفیکچر کرنے والی ان تینوں کمپنیوں کو 30 ستمبر 2023ء سے معطل کر دیا گیا ہے۔ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی طرف سے ایک مہینے سے کار مینوفیکچر کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس بحال نہیں کیے گئے۔

دوسری طرف ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہےجس کے بعد خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ایسے میں گاڑیوں کے بہت سے شوروز بند ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان آٹوموٹومینوفیکچر ایسوسی ایشن کے مطابق اگست 2023ء میں صرف 5 ہزار 909 کاریں فروخت ہوئیں جن کی تعداد گزشتہ سال اگست کے مہینے کی نسبت 52 فیصد کم ہے۔
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
The car industry is done and dusted. Since april 2022 car prices increased by 66 percent. No car industry can survive this.

Alto the most sold car version , alto VXR was 1546000 in april 2022 and today its price is 2612000. Thats 69 percent increase.