ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم طہور راناکی امریکہ سے انڈیا حوالگی،18 روزہ ریمانڈ

1200-675-23934562-340-23934562-1744297773739.jpg


کئی برس کی قانونی جدوجہد کے بعد ممبئی بم دھماکوں کے ایک مبینہ ملزم اور پاکستانی نژاد کینیڈین تاجر طہور رانا کو جمعرات کے روز امریکہ سے خصوصی پرواز کے ذریعے انڈیا کے دارالحکومت دلی منتقل کر دیا گیا۔ اگلے ہی دن انھیں نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کا 18 روزہ ریمانڈ منظور کیا۔ پیشی کے دوران عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

این آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طہور رانا سے تفتیش کے دوران ممبئی حملوں کی پوری سازش کی تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انڈین حکومت نے اس مقدمے کی پیروی کے لیے ممتاز قانون دان نریندر من کو خصوصی سرکاری وکیل مقرر کیا ہے، جبکہ طہور رانا یا ان کے وکلا کی جانب سے فی الحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔


طہور رانا 26 نومبر 2008 کو ممبئی میں ہونے والے مہلک دہشتگرد حملے میں انڈین ایجنسیوں کو مطلوب تھے۔ ان کی حوالگی کو انڈین سیکیورٹی اداروں کی ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ این آئی اے کا کہنا ہے کہ انہیں امریکہ میں جوڈیشل حراست سے انڈین حکام نے اپنی تحویل میں لیا، جہاں وہ پہلے ہی ایک اور دہشتگردی کے مقدمے میں سزا کاٹ رہے تھے۔

طہور رانا کے خلاف الزامات میں مجرمانہ سازش، انڈین حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنا اور دہشتگردی شامل ہیں۔ ان کی حوالگی کے لیے انڈیا کے خفیہ اداروں اور این آئی اے کے سینیئر اہلکار امریکہ گئے تھے۔ رواں برس فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ جیسے ہی عدالت اجازت دے گی، طہور رانا کو انڈیا کے حوالے کر دیا جائے گا۔ انھوں نے رانا کو ’دنیا کے بہت بُرے لوگوں میں سے ایک‘ قرار دیا تھا۔

رانا کی آمد سے قبل دلی کے ہوائی اڈے پر سکیورٹی انتہائی سخت کی گئی تھی اور تہاڑ جیل سے ایک مخصوص گاڑی انھیں لینے کے لیے روانہ کی گئی تھی۔ وزارت خارجہ نے بدھ کی شب ایڈوکیٹ نریندر من کو تین سال کے لیے اس مقدمے کا خصوصی وکیل مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

سنہ 2011 میں شکاگو کی ایک عدالت نے طہور رانا کو لشکر طیبہ کی معاونت کا مجرم قرار دیا تھا، تاہم ممبئی حملوں میں براہِ راست ملوث ہونے کے الزام سے بری کر دیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے بچپن کے دوست، ڈیوڈ کولمین ہیڈلی، کو ممبئی میں اپنی ٹریول ایجنسی کے ذریعے کور فراہم کیا، جس کے تحت ہیڈلی نے حملوں سے قبل مقامات کی ریکی کی۔

ڈیوڈ کولمین ہیڈلی ممبئی حملوں کا ایک مرکزی منصوبہ ساز تھا، جس نے لشکر طیبہ کے لیے انڈیا میں حملے کے اہداف کی ریکی کی۔ امریکی اور پاکستانی نژاد ہیڈلی نے اپنی شناخت کو چھپاتے ہوئے کئی بار ممبئی کا دورہ کیا اور وہاں کے ہوٹلوں، ریلوے اسٹیشن، یہودی مرکز اور دیگر اہم مقامات کی ویڈیوز اور معلومات اکٹھی کیں، جو بعد میں حملہ آوروں کو فراہم کی گئیں۔ اس نے انڈیا میں موجودگی کے دوران طہور رانا کی ٹریول ایجنسی کو کور کے طور پر استعمال کیا، جس سے وہ قانونی طور پر سفر کر سکا اور شبہ سے بچا رہا۔ گرفتاری کے بعد ہیڈلی نے امریکی حکام کے ساتھ تعاون کیا، مجرمانہ الزامات قبول کیے اور طہور رانا کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن کر گواہی دی، جس سے رانا کے خلاف مقدمہ مضبوط ہوا۔

رانا نے اپنے خلاف تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔ ان کے وکلا کا کہنا تھا کہ ہیڈلی نے انھیں استعمال کیا اور ان کے اعتماد کو دھوکہ دیا۔ ہیڈلی نے 2011 میں امریکی عدالت میں رانا کے خلاف سرکاری گواہ کے طور پر گواہی دی تھی۔

انڈیا میں طہور رانا کے خلاف یہ مؤقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک ’مہرہ‘ تھا، اصل منصوبہ ساز نہیں۔ انڈیا کے سابق سیکرٹری داخلہ جی کے پلئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ رانا کا کردار محدود تھا، اور اس نے ہیڈلی کو سہولت فراہم کی۔ پلئی کا کہنا ہے کہ این آئی اے کی چارج شیٹ سے مزید شواہد سامنے آ سکتے ہیں۔

طہور رانا کی زندگی اور پس منظر پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ 1961 میں پاکستان میں پیدا ہوئے، میڈیکل کی تعلیم حاصل کی، اور فوج کے میڈیکل کور سے وابستہ رہے۔ 2001 میں کینیڈا کی شہریت حاصل کی، اور بعد ازاں امریکہ میں امیگریشن اور ٹریول ایجنسی کھولی۔ 2009 میں ایف بی آئی نے رانا اور ہیڈلی کو شکاگو میں گرفتار کیا، جب وہ ڈنمارک کے ایک اخبار پر حملے کے منصوبے کے سلسلے میں سفر کرنے والے تھے۔

ہیڈلی نے بعد میں اعتراف کیا کہ وہ لشکر طیبہ کے تربیتی کیمپس میں شرکت کر چکا تھا، اور امریکی حکومت سے تعاون کے تحت سرکاری گواہ بن گیا۔ طہور رانا کے بھائی، صحافی عباس رانا نے اس وقت بیان دیا تھا کہ ان کا بھائی ’بااصول، سچا اور محنتی‘ انسان ہے۔

انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ نے رانا کی حوالگی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی سفارتی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی کوشش ہے کہ انڈیا کی خودمختاری پر حملہ کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Laykin hamaray baygherat choor nawaz nay tou kaha tha kay mumbai hamlay Pakistan say huay hain
 

Back
Top