
کراچی میں معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کے خلاف جاری مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے، جس میں منشیات کی خرید و فروخت کے شواہد مزید مضبوط ہو گئے ہیں۔ تفتیش کے دوران ساحر حسن کی جانب سے ویڈ خریدنے کے لیے منشیات فروش بازل کو دی گئی ڈپازٹ سلپ پولیس کے ہاتھ لگ گئی ہے۔ اس سلپ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویڈ کی خریداری کے لیے ادائیگی ساجد حسن کے منیجر مکرم علی کے ذریعے کی جاتی تھی، جو منشیات فروش کو رقم منتقل کرتا رہا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ساحر حسن سے برآمد ہونے والی یہ ڈپازٹ سلپ ڈھائی سال پرانی ہے، جبکہ تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ساحر کم از کم تین سال سے منشیات کے کاروبار میں ملوث تھا۔ انکشاف ہوا ہے کہ منشیات فروش بازل کراچی میں ویڈ کی سپلائی کے لیے ساحر کو ادھار پر منشیات فراہم کرتا تھا۔ مزید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بازل کا تعلق ایک اہم کاروباری خاندان سے ہے اور وہ یحییٰ نامی ایک بڑے منشیات ڈیلر کا سامان کراچی میں سپلائی کرتا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1905503926469763552
حکام کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مزید بااثر شخصیات کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، جس کے بعد پولیس نے ویڈ کی خرید و فروخت میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بین الاقوامی منشیات کا ڈیلر بازل پہلے ہی بیرون ملک فرار ہو چکا ہے، جبکہ گروہ کے دیگر کارندے گرفتاری کے خوف سے زیر زمین چلے گئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1905506105075421271
تحقیقات کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ساحر حسن بازل سے ویڈ خریدتا تھا، اور بازل کا تعلق کراچی کی ایک ارب پتی کاروباری فیملی سے ہے۔ کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات بھی سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق اس منشیات نیٹ ورک میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے بعض رہنماؤں کے بچوں کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایک معروف پاکستانی اداکارہ کا نام بھی اس معاملے میں لیا جا رہا ہے، جو مبینہ طور پر ساحر حسن کے ساتھ نشہ کرتی رہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.aaj.tv/primary/2025/03/06202337695d961.jpg