منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز مرکزی ملزمان قرار

shahabz1123.jpg


لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو مرکزی ملزمان قرار دے دیا اورایف آئی اے نے شہباز ،حمزہ شہباز اور دیگر کے خلاف 16 ارب منی لانڈرنگ کا چالان عدالت میں جمع کرا دیا

ایف آئی اے نے چالان بینکنگ جرائم کورٹ میں جمع کرایا ، چالان میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا۔ایف آئی اے کا چالان سات والیمز پر مشتمل ہے

چالان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ملزمان نے 16.3 ارب روپے کرپشن سے جمع کئے۔رمضان اور العربیہ شوگر مل کے چودہ ملازمین کے اکاونٹ میں سولہ ارب روپے سے زائد رقم جمع کروائی گئی ، ان ملازمین کے اٹھائیس اکاونٹس میں سترہ ہزار ٹرانزیکشنز کے ثبوت موجود ہے۔


چالان کے مطابق ملازمین نے اپنے بیانات میں کہا اربوں روپے انکے نہیں ہیں، بطور وزیراعلیٰ شہباز شریف ،حمزہ شہباز نےیہ رقم بےنامی اکاؤنٹس میں جمع کرائی، 17000ہزاربینک ٹرانزیکشن کے4000صفحات کے7والیمزجمع کراچکے۔

ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے مؤقف میں کہا ہے کہ دونوں مرکزی ملزمان سے بارہا منی ٹریل کا پوچھا گیا لیکن وہ اس سے متعلق کچھ پیش نہ کرسکے۔شہباز شریف نے ہر سوال کے جواب میں کہا کہ انکے بیٹوں سے پوچھیں جبکہ حمزہ شہباز کہتے ہیں کہ میرا چھوٹا بھائی سلمان شہباز کاروبار دیکھتا تھا، اس سے پوچھیں۔

ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ چالان میں 100 گواہوں کی لسٹ بھی جمع کرا دی ۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف 100 گواہ عدالت میں گواہی دیں گے ۔

چالان میں شہباز شریف فیملی کے بے نامی داروں اور سہولت کاروں کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے جبکہ سلمان شہباز سمیت تین ملزمان اس مقدمے میں اشتہاری ہو چکے ہیں
 

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
I guess nearly 25 Billion Dollars only Shareef family got from Pakistan .
It means 25*180 = 450 Billion Pak Rs
 

Back
Top