موبائل ایپس کے ذریعے مالی فراڈ پر قابو پانے کیلئے 40 ایپس بند

secp-apps-off-st.jpg


موبائل ایپس کے ذریعے مالی فراڈ پر قابو پانے کے لئے اقدامات کرلئے گئے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان نے مالی فراڈ کی 75 غیر قانونی ایپس میں سے 40 غیر فعال کردیں،ایس ای سی پی کے مطابق گوگل کی مدد سے باقی ایپس بھی 31 مئی تک غیر فعال کر دی جائیں گی، بیرون ملک سے آپریٹ کرنے والی ایپس کو صارفین تک رسائی نہیں ہوگی۔

نینو لونز کے بزنس کیلئے فارنزک آڈٹ اور این او سی کا حصول لازمی قرار دے دیا گیا، پی ٹی اے سے منظور شدہ آڈٹ فرم سے فارنزک آڈٹ کا سرٹیفکیٹ لینا ہوگا،اعلامیے کے مطابق ایس ای سی پی اس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر بزنس این او سی جاری کرے گا، گوگل کے ساتھ معاہدے کے تحت غیر قانونی کاروبار پر قابو پایا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر قرضہ دینے کی بہت ساری آن لائن ایپس موجود ہیں جو لوگوں کو چھوٹے قرضے فراہم کرتی ہیں، ڈیجیٹل قرضہ دینے کی یہ کمپنیاں مختلف ناموں سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر موجود ہیں اور ان میں زیادہ تر کمپنیاں 10000 سے 50000 ہزار تک قرضہ فراہم کرتی ہیں۔

ان کمپنیوں کی جانب سے تیز، آسان ، بروقت طریقوں سے قرضہ دینے کے اشتہار سوشل میڈیا پر چلتے ہیں جس میں قرضہ لینے والے خواہش مند افراد کو ایک سے دو دن میں قرضہ کی سہولت دینے کا پیش کش کی جاتی ہے۔

پاکستان میں ڈیجیٹل قرضہ دینے کی ایپس کے بارے میں حکومتی ادارے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اس سلسلے میں اپنے تحریری موقف کے ذریعے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ڈیجٹیل قرض دینے والی کچھ ایپس نان بنکنگ کمپنیوں سے منسلک ہیں۔

انہیں ایس ای سی پی کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے اور باقاعدہ اس سلسلے میں انہیں لائسنس دیا جاتا ہے یا انہیں اسٹیٹ بینک لائسنس دیتا ہے تاہم بہت ساری ایسی ایپس بغیر لائسنس کے کام کر رہی ہیں جو غیر قانونی ہیں کیونکہ قرضہ دینا ایک لائنسس یافتہ عمل ہے اور پاکستان کا قانون کسی کو نجی طور پر قرضے دینے کی ممانعت کرتا ہے۔
 

scolfeild

Minister (2k+ posts)
Im pakistan you can do fraud ONLY via models, private jets & under Neutrals supervision. The rest is illegal.