
2 لاکھ ٹن مہنگی چینی کی درآمد پر حکومت کو 13 ارب روپے کی اضافی ادائیگیاں کرنا پڑیں گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کو 2 لاکھ ٹن مہنگی چینی خریدنے پر 13 ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگیاں کرنی پڑیں گی، حکومت کو چینی کی امپورٹ پرائس بڑھ جانے کی مد میں7 ارب 60 کروڑ روپے ادا کرنے پڑیں گے جبکہ صارفین کو 28 روپے کلو کے حساب سے سبسڈی کی مد میں 5 ارب 60 کروڑ روپے دیئے جائِیں گے۔
اس حوالے سے کین کمشنر آفس کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ پر درآمدی چینی کی قیمت 114 روپے فی کلو ہے جبکہ حکومت کی جانب سے یہ چینی عام مارکیٹ، سہولت بازاروں اور اتوار بازاروں میں 90 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرے گی، ڈیلرز کو درآمدی چینی 86 روپے کلو میں دی جائے گی اور چینی کی فروخت ڈپٹی کمشنرز کے زیر نگرانی ہو گی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب کو کراچی پورٹ پر 109 روپے فی کلو کے حساب سے چینی کی فراہمی کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا لیکن اب ٹی سی پی نے محکمہ خوراک پنجاب کو 114 روپے فی کلو کے حساب سے انوائس بھجوائی ہے، امپورٹ میں تاخیر کے باعث حکومت کو اربوں روپے کی اضافی ادائیگی کرنا پڑے گی۔
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے 2 لاکھ ٹن درآمدی چینی امپورٹ کی گئی ہے جس میں سے 50 ہزار ٹن چینی خِیبر پختونخوا حکومت کو دی گئی، ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی پنجاب حکومت کو دی گئی۔
درآمدی چینی کی کوالٹی کے بارے میں گارنٹی نہ ہونے کی وجہ سے ڈیلرز بھی درآمدی چینی کی بجائے مقامی طور تیار کی گئی چینی شوگر ملز سے خریدنے کی کوشش میں ہیں، اس وقت 2لاکھ 50 ہزار ٹن کے قریب چینی پنجاب کی شوگر ملز کے سٹاک میں پڑی ہے مگر ضلعی انتظامیہ نے شوگر ملز سے چینی اٹھانے سے روک دیا ہے۔
پنجاب میں اکتوبر کی ضروریات کیلئے ڈھائی لاکھ ٹن چینی کا سٹاک شوگر ملز میں موجود ہے جبکہ دس نومبر سے جنوبی پنجاب اور پندرہ نومبر تک سنٹرل پنجاب کی شوگر ملز میں کرشنگ کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9sgr.jpg