سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جانب سے خواتین سے متعلق نامناسب تبصرہ سامنے آیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین سخت برہم ہیں۔
تفصیلات مطابق میاں نواز شریف نے ایک موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواتین سے متعلق نامناسب ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے جلسوں میں بھی خواتین آتی ہیں مگر ہمارے جلسوں میں ناچ گانا نہیں ہوگا۔
میاں نواز شریف کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر صحافیوں اور صارفین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آرہا ہے، صحافی و اینکر طارق متین نے کہا کہ میاں صاحب کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوگیا ہے اب وہ صرف عورتوں کے خلاف بولنے والے شیر رہ گئے ہیں۔
اینکر ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ میاں نواز شریف کو خواتین سے خائف ہوکر ایسی سطحی گفتگو کے بجائے عوام کو اپنا منشور بتانا چاہیے، اب بینظیر بھٹو کی کردار کشی اور جہازوں سے جعلی نازیباتصاویرپھینکوانے کی گھٹیا سیاست کا دور نہیں رہا، اب لوگ کارکردگی پر سوال اور گھٹیا گفتگو پر منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔
صحافی زبیر علی خان نے کہا کہ اس ملک کا مسئلہ صرف خواتین کا ڈانس ہے؟ یہ کونسا پاکستان چاہتے ہیں؟
صحافی محمد عمیر نے کہا کہ نواز شریف ہوں یا عبدالرزاق ، ہمارے معاشرے کے بیشترمردوں کی سوچ دوسری خواتین کے حوالےسے گھٹیا ہی رہے گا، ن لیگ کی یہ سوچ ہی ان کا منشور ہے۔
رضوان غلزئی نے کہا کہ میاں صاحب نے انسانوں کے ڈر سے اپنا نظریہ چھوڑدیا ہے تو اللہ کے ڈر سے خواتین کو برا بھلا کہنا بھی چھوڑدیں۔
احمد وڑائچ نے کہا کہ نواز شریف نے ایک بار پھر خواتین سے متعلق اپنی نفرت اور بغض کا مظاہرہ کیا، بینظیر ہوں یا 2023 نواز شریف کی خواتین سے متعلق پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔
وقار ملک نے کہا کہ نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ سے لڑنے کی اجازت نہیں ملی تو میاں نواز شریف نے خواتین سے لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف اس بار خواتین کے خلاف الیکشن لڑنے جارہے ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ گزشتہ روز عبدالرزاق کے بیان پر کاٹنے کو دوڑنے اور خواتین کارڈ کھیلنے والے آج چپ کیوں ہیں؟
اکبر نامی صارف نے کہا کہ دو روز قبل ن لیگیوں نے اعلان کیا تھا کہ ان کا مقابلہ 9 مئی والوں یعنی طیبہ راجا اور صنم جاوید وغیرہ کے خلاف ہے، آج میاں نواز شریف نے واضح کردیا کہ ان کا مقابلہ خواتین کے ساتھ ہے۔