واہ میری قوم کے مجاہدو کیا بات ہے تمہاری غیرت اور خودی کی۔ تمہیں تو پوری دنیا کے سامنے سر اٹھا کر چلنا چاہیے اور وہی فخریہ ترانے گانے چاہیے شاہینوں اور شیروں کی مثالیں دینی چاہیے۔ اور اس عمران خان کو اٹھا کر حکومت کی کرسی سے دور پھینک دینا چاہیے کہ اتنی بے عزتی کروا دی ہماری سعودیوں کے آگے ہاتھ پھیلا کر۔ آجتک ہمارے کسی حکمران نے کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاےۓ ۔
نواز شریف سے سیکھنا چاہیے، زرداری اور بے نظیر اور ماضی کے تمام حکمرانوں سے سیکھنا چاہیے تھا جنہوں نے آج تک نہ قرضہ مانگا نہ کسی سے بھیک مانگی وہ ایک علیحدہ بات ہے کہ ہمارے قرضہ صرف 10 سال میں چھ ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک پہنچ گیے ۔ اب اگر ملک چلانے کے لیے پیسے نہیں تھے تو کیا تھا اگر پرانے قرضوں کو ادار کرنے کے لیے پیسے نہیں تھے تو کیا ہے۔ اگرتعلیم کے لیے صحت کے لیے پیسے نہیں تھے تو کیا تھا اگر میڑو اور اورنج ٹرین کو سبسڈی دینے کے لیے پیسے نہیں تھے تو کیا تھا، اگر ہمیں گھی مہنگا ملتا کیا ہوتا/ اگر ہمیں تنخواہیں نہ ملتیں تو کیا ہوتا۔ ہم غیرتمند قوم ہیں ۔
ہم غیرتمند ہیں کہ ٹیکس لگے تو شور ڈال دیا۔ مہنگایی ہویی تو کھپ ڈال دی، گیس مہنگی اوے خدایا، تیل مہنگا ہاے اللہ ۔ پانی چوری کرنا ہے، بجلی چوری کرنی ہے ، تیل چوری کرنا ہے، ٹیکس چوری کرنا ہے، لیکن وزیراعظم کو بھکاری کہنا ہے۔ اگر اتنی غیرت ہے تو جا کے کہو اپنے وزیراعظم سے کہ آیندہ کے بعد ہمیں یوں غیروں کے سامنے پیسے مانگ کر ذلیل مت کرنا۔ ہم روکھی سوکھی کھا لیں گے۔ مہنگایی کرو گے سہہ لیں گے، ٹیکس لو گے ،دیں گے۔ تم سے کویی گلہ نہیں کریں گے لیکن بہت ہو گیا ہمیں اپنا ملک پانج سال بعد آزاد چاہیے۔ اگر ہے غیرت تو میڈیا اور اسکے نام نہاد کردانشور جاکر کہیں عمران سے کہ ہمیں 8 ارب نہیں چاہیے۔ ملک آج سے پہلے بھی ادھار پر چلا۔۔لیکن غیرت کہیں دور سور رہی تھی۔
غیرت کا درس دینے سے پہلے قربانی کرنا سیکھو اور جب کچھ سختی کا ٹایم ہوتا ہے تو چوں چوں نہیں کرنا چاہیے۔ ورنہ روتے ہویے بچوں کو بلکتا دیکھ کر باپ تو ہر وہ حربہ استعمال کرے گا جو کہ اسکی بس میں ہو گا۔ عمران وہی کر رہا ہے۔ اگر چاہتے ہو کہ عمران ایسا نہ کرے تو بلکنا چھوڑ دو۔