
پاکستان پیپلزپارٹی موجودہ حکومت کا حصہ ضرور ہے لیکن یہ ہماری حکومت نہیں ہے: سابق صدر
سابق صدر و شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں آج بلدیاتی نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ جیسے اپنے والد حاکم علی زرداری کے بعد میں آگے آیا تھا ایسے ہی میرے بعد بلاول اور آصفہ بھٹو آگے آئیں گے، ان کا ساتھ بھی ایسے ہی دینا ہے جیسا میرا دیا تھا۔
بلاول بھٹو ابھی وزیراعظم بننے کیلئے تیار نہیں لیکن میں چاہتا ہوں کہ اپنی زندگی میں بلاول بھٹو کو اس ملک کا وزیراعظم بنتا دیکھوں۔
آصف زرداری کا موجودہ اتحادی حکومت کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی موجودہ حکومت کا حصہ ضرور ہے لیکن یہ ہماری حکومت نہیں ہے۔ ملک کو بچانے کی خاطر ہم نے سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے نکال کر باہر کیا۔ ضلع شہید بینظیر آباد میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا گیا ہے، شدید بارشوں میں بھی متاثرین کی ہر ممکن مدد کی۔ ہمیں اقتدار ملا تو تمام شہریوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ آپ سب سے ملوں، باری باری سب کے گھر نہیں جا سکتا تھا اس لیے آپ کو بلوا لیا۔ میں نے آپ سب کیلئے بہت کچھ کیا ہے، آئندہ کیلئے ہمیں آپس میں اتحاد واتفاق برقرار رکھنا ہو گا۔ ہمیں آنے والی نسل کے لیے کام کرنا ہے جس کیلئے ہمیں مل جل کر محنت کرنا ہو گی۔ اس بار بھی ماضی کی طرح برسات کے موسم میں سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کی جائے گی۔
دریں اثنا سابق صدر آصف علی زرداری سے وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ملاقات کی جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال ودیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آصف زرداری نے اس موقع پر سندھ کے گھر گھر میں سولر سسٹم لگانے کے منصوبہ کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ سے بیروزگاری، غربت اور معاشی بحران کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ پاکستان کو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں فلاحی ریاست بنائیں گے