میرے باتھ روم میں جاسوسی کا آلہ نیتن یاہو نے نصب کیا تھا: بورس جانسن

birashsi1h123.jpg


سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانس کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ میں میرے ذاتی باتھ روم سے جاسوسی کا آلہ (آوازیں ریکارڈ کرنے کی ڈیوائس) برآمد ہوا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ٹیلیگراف کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا، سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ ان سے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ میں ان کے باتھ روم سے جاسوسی کا آلہ برآمد ہوا تھا۔

بورس جانسن نے نیتن یاہو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2017ء میں جب ’دفتر خارجہ کے دورہ پر آئے تو میرے ذاتی باتھ روم میں گئے تھے تاہم بعد میں سکیورٹی ٹیم کے جائزہ لینے پر جاسوسی کا آلہ برآمد ہوا تھا۔ بورس جانسن نے یہ انکشاف اپنی کتاب ’’ان لیشڈ‘ (Unleashed) میں کیا ہے جس میں کہا کہ نیتن یاہو نے ملاقات کے دوران دفتر خارجہ میں موجود باتھ روم میں جانے کی اجازت لی تھی۔

رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ میں یہ باتھ روم لندن کے کسی پوش کلب کے جیسا تھا جو ایک خفیہ جگہ پر تھا، نیتن یاہو کافی دیر تک باتھ روم میں کسی چیز کی مرمت کرتے رہے تاہم بعد میں سکیورٹی حکام کی طرف سے مجھے بتایا گیا کہ باتھ روم کی صفائی کرتے ہوئے انہیں جاسوسی کا آلہ (آوازیں ریکارڈ کرنے کی ڈیوائس) ملا تھا۔

سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹیلیگراف کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو اس حوالے سے مکمل معلومات چاہئیں تو میری کتاب میں سب باتیں تفصیل سے لکھی ہوئی ہیں۔ بورس جانسن کے الزامات پر اسرائیل سے تحقیقات کی گئی ہیں یا نہیں اس حوالے سے اب تک کوئی بات واضح نہیں ہو سکی۔

یاد رہے کہ امریکہ کی طرف سے بھی 2017ء میں اسی عرصے کے دوران وائٹ ہائوس میں جاسوسی کے آلات نصب کیے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن اور وائٹ ہائوس کے اردگرد حساس مقامات کے قریب سے ملے سیل فون کی نگرانی کرنے والے آلات اسرائیل کی طرف سے نصب کیے گئے تھے۔
 

Back
Top