میں تو پنجتن کا غلام ہوں

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
پڑا ہوں در پہ تیرے مثلِ کاہ یا زہرا​
ملے فقیر کو خیراتِ جاہ یا زہرا​

ہے مرتضی تیرے شوہر، تو مصطفی بابا​
زہے یہ اوج و شرف ،عز و جاہ یا زہرا​

ملے جو اسکی اجازت مجھے شریعت سے​
تو تیرا در ہو میری سجدہ گاہ یا زہرا​

خدا کو میں نے سدا لا شریک مانا ہے​
خدا کے سامنے رہنا گواہ یا زہرا​

ہیں جن کے نور سے امت کے روزو شب روشن
حسن حسین تیرے مہر و ماہ یا زہرا​

تیرے حسین کا کردار دیکھ کر اب تک​
پکارتے ہیں ملک واہ واہ یا زہرا​

درود تجھ پہ ہو مصداقِ بضعۃ منی
سلام تجھ پہ ہو گیتی پناہ یا زہرا​

ہیں تیری آل سے پیرانِ پیر محی الدین
جو اولیاء کے ہوئے سربراہ یا زہرا​

بھروں تو کیسے بھروں دم تیری غلامی کا​
بہت بڑی ہے تیری بارگاہ یا زہرا​

کہاں تو ایک نجیبہ عفیفہ پاک نظر
کہاں میں ایک اسیرِ گناہ یا زہرا​

تو بادشاہِ دو عالم کی ایک شہزادی​
میں اک غریب تیری گرد راہ یا زہرا​

اجڑ چکا ہوں غم زندگی کے ہاتھوں سے​
کھڑا ہوں در پہ بحالِ تباہ یا زہرا​

ہوں معصیت کی سیاہی ملے ہوے منہ پر​
کسےدکھاؤں یہ روئے سیاہ یا زہرا​

میں گو بُرا ہوں مگر تیرا وہ گھرانہ ہے​
کیا بُروں سے بھی جس نے نباہ یا زہرا

بھری ہیں در سے ہزاروں نے جھولیاں اپنی​
میری طرف بھی کرم کی نگاہ یا زہرا

نہ پھیر آج مجھے اپنے در سے تو خالی​
کہ تیرے بابا ہیں شاہوں کے شاہ یا زہرا

جیوں تو لے کے جیوں تیری دولتِ نسبت​
مروں تو لے کے مروں تیری چاہ یا زہرا

بروز حشر نہ پرسا ہو جب کوئی اسکا​
ملے نصیر کو تیری پناہ یا زہرا

پیر سید نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ​


اے شوق دل یہ سجدہ گر انہیں گوارا نہیں
اچھا، وہ سجدہ کیجیے، سر کو خبر نہ ہو

بہر کیف، حرف اخیر، ہم عشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھایؑ ہے

 
Lady_Fatima_Zahra_El_Alamein_w_by_alalwya.jpg


مریم از یک نسبت عیسی عزیز
از سه نسبت حضرت زهرا عزیز


نور چشم رحمة للعالمین
آن امام اولین و آخرین

آنکه جان در پیکر گیتی دمید
روزگار تازه آئین آفرید

بانوی آن تاجدار ’’هل اتی ‘‘



مرتضی مشکل گشا شیر خدا

پادشاه و کلبه ئی ایوان او
یک حسام و یک زره سامان او

مادر آن مرکز پرگار عشق
مادر آن کاروان سالار عشق

آن یکی شمع شبستان حرم
حافظ جمعیت خیرالامم

تا نشیند آتش پیکار و کین
پشت پا زد بر سر تاج و نگین

وان دگر مولای ابرار جهان
قوت بازوی احرار جهان

در نوای زندگی سوز از حسین
اهل حق حریت آموز از حسین

سیرت فرزند ها از امهات
جوهر صدق و صفا از امهات

مزرع تسلیم را حاصل بتول
مادران را اسوۂ کامل بتول

بهر محتاجی دلش آنگونه سوخت
با یهودی چادر خود را فروخت

نوری و هم آتشی فرمانبرش
گم رضایش در رضای شوهرش

آن ادب پروردۂ صبر و رضا
آسیا گردان و لب قرآن سرا

گریه های او ز بالین بی نیاز
گوهر افشاندی بدامان نماز

اشک او بر چید جبریل از زمین
همچو شبنم ریخت بر عرش برین

رشتۂ آئین حق زنجیر پاست
پاس فرمان جناب مصطفی است

ورنه گرد تربتش گردیدمی
سجده ها بر خاک او پاشیدمی

علامه محمد اقبال


 

RealPeople

Minister (2k+ posts)
I see one sect is very fond of spamming posts like this but when someone else posts something you can see their chairs have burne marks on the seat.
The sect you are referring to in such derogatory tone is muslim first, secondly they remain fond of power of faith assuring credibility to the faith. I presume you will have difficulty understanding the doctrine
 

khan_sultan

Banned
میں فقط الله کا بندہ ہوں

الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم الله کے بندے اور رسول ہیں
علی فاطمہ حسن حسین رضوان الله علیھم اجمعین الله کے نیک ترین بندوں میں سے ہیں بس
نا کسی چیز کے مالک ہے نا مشکل کشا نا حاجت روا
نا میرے نا اپنے نقصان کے مالک نا نفع کے مالک

انکو اپنے نفع نقصان کا مالک ماننا صریح اور واضح شرک ہے


آپ (صلی الله علیہ وسلم) فرمادیں کہ مجھے اپنے لئے بھی بھلائی و برائی کا اختیار نہیں مگر جو اللہ کو منظور ہو اگر میں غیب جانتا تو کثرت سے بھلائی جمع کرلیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی، میں تو صرف ایمان والوں کو ڈرانے والا اور خوش خبری سنانے والا ہوں۔
سورۃ اعراف:۱۸۸

ہ(اے نبی!) آپ فرمادیں کہ میں تمھارے لئے نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتا، آپ فرمادیں کہ مجھے کوئی اللہ سے ہر گز ہرگز نہیں بچا سکتا اور میں اس کے علاوہ کہیں جائے پناہ نہیں پاتا۔
سورۃ جن:۲۲؍۲۱

VSvlfyp.jpg
 

PAINDO

Siasat.pk - Blogger


یہ اصطلاح پنج + تن = پنجتن فارسی یا پنجابی میں کیسے عام ہوئی جس زبان کے بولنے والے آدھے سے زیادہ سکھ عیسائی ہندو اور بدھ تھے مسلمان تو ابھی نومولود تھا خطے میں ،مشہور یا عام تو عربی میں ہونا چاہیے تھا "خمسہ جثث " کی اصطلاح کے ساتھ
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)






لفظ اطاعت کے بعد ، کسی فلسفہ و اضافہ کی گنجائش نہیں رہتی ، لیکن اطاعت نا ہوئی ، بس محبتیں بے شمار


حاصل کیا ؟ شعر و شا عری کو دین بنا دیا ، اور دین کو کھیل تماشہ ، فیسٹیول تک پہنچا دیا ، یہی امت مسلمہ کا المیہ ہے
 






لفظ اطاعت کے بعد ، کسی فلسفہ و اضافہ کی گنجائش نہیں رہتی ، لیکن اطاعت نا ہوئی ، بس محبتیں بے شمار


حاصل کیا ؟ شعر و شا عری کو دین بنا دیا ، اور دین کو کھیل تماشہ ، فیسٹیول تک پہنچا دیا ، یہی امت مسلمہ کا المیہ ہے

آپ کے کمنیٹس کا شکریہ آپ ہی کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے میں بھی یہ ضرور کہوں گا کہ صرف دین ہی نہیں اگر آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑایں گے تو آپ کو احساس ہوگا کہ نا صرف معاشرہ میں بگاڑ پیداہوا بلکہ گھر اور گھریلو زندگی بھی اسی کج روی کا شکار ہے اب آپ جیسے بالغ نظر سے بہتر کون جانتا ہے کہ آج کا گھر ،گھر نہیں بلکہ گیسٹ ،ریسٹ ہاؤس میں تبدیل ہو چکا ہے ( خصوصا" سیاحتی مقامات پر)جہاں شب بسری کے نام پرمنجی ،بستر کے علاوہ مہمانوں کے شراب اور شباب کا بندوبست بھی کیا جاتا ہے رات گئے تک ان گھروں سے پائل کی جھنکار،سارنگی کی تان،شہنائی کی گونج اور کسی طبلچی کے طبلہ کی تھاپ سنائی دیتی ہے گویا گھر نہ ہوا کسی طوائف کا کوٹھا ہوگیا





 
Last edited:
یہ اصطلاح پنج + تن = پنجتن فارسی یا پنجابی میں کیسے عام ہوئی جس زبان کے بولنے والے آدھے سے زیادہ سکھ عیسائی ہندو اور بدھ تھے مسلمان تو ابھی نومولود تھا خطے میں ،مشہور یا عام تو عربی میں ہونا چاہیے تھا "خمسہ جثث " کی اصطلاح کے ساتھ



205.jpg


 

logo-mwl.jpg


عظمت و شانِ اہل بیت علیہم السلام

[FONT=&quot]محمد احمد طاہر
[/FONT]

[FONT=&quot]اہل بیت نبوت، خانوادہ نبوت ہے۔ اہل بیت نبوت سیدہ کائنات سلام اللہ علیہا کا گھرانہ ہے۔ اہل بیت نبوت کی محبت باعث تکمیل ایمان ہے۔ اہل بیت نبوت وہ مقدس ہستیاں ہیں کہ جس طرح حضور سرور کائنات صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام انبیاء و رسل کے سردار ہیں اسی طرح رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل بیت تمام انبیاء کرام اور رسل عظام (علیہم السلام) کے اہل بیت کے سردار ہیں۔
[/FONT]

[FONT=&quot]انہی نفوس قدسیہ کی شان اقدس میں خالق کائنات اللہ سبحانہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا.[/FONT]
[FONT=&quot]’’بس اللہ یہی چاہتا ہے کہ اے (رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) اہل بیت! تم سے ہر قسم کے گناہ کا میل (اور شک و نقص کی گرد تک) دور کردے اور تمہیں (کامل) طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کردے‘‘۔[/FONT]
[FONT=&quot] (الاحزاب، 33: 33)[/FONT]
[h=2]اہل بیت کا معنی و مفہوم
[/h][FONT=&quot]لفظ اہل کا معنی ہے والا اور لفظ بیت کا مطلب ہے گھر۔ یعنی اس سے مراد ہے گھر والا یا گھر والے۔ ہمارے اردو محاورے میں بھی بیوی بچوں کو اہل خانہ یا اہل و عیال یا گھر والے کہا جاتا ہے۔[/FONT]
[h=2]آیت تطہیر کا شان نزول[/h][FONT=&quot]مندرجہ بالا آیت کریمہ میں اہل بیت سے کون لوگ مراد ہیں، اس بارے میں مختلف اقوال ہیں لیکن اکثر مفسرین کا خیال ہے اور خود حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس آیت کریمہ کے نازل ہونے کے بعد ارشاد فرمایا کہ آیت تطہیر سیدنا علی، سیدہ کائنات، امام حسن اور امام حسین (علیہم السلام) کے متعلق نازل ہوئی۔ چنانچہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان:
[/FONT]

[FONT=al_mushaf]قال: نزلت فی خمسة: فی رسول الله، وعلی وفاطمة، والحسن والحسين.[/FONT]
[FONT=&quot]یہ آیت پانچ ہستیوں رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم، علی، فاطمہ، حسن اور حسین کے بارے میں نازل ہوئی۔[/FONT]
[FONT=&quot] (طبرانی، المعجم الاوسط، 3:380، رقم الحديث: 3456)[/FONT]
[FONT=&quot]اسی طرح حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ چھ ماہ تک حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ معمول رہا کہ جب نماز فجر کے لئے نکلتے اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے دروازہ کے پاس سے گزرتے تو فرماتے:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]الصلوة! يااهل البيت. إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا.
[/FONT]

[FONT=&quot]’’اے اہل بیت! نماز قائم کرو (اور پھر یہ آیت مبارکہ پڑھتے) اے اہل بیت! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے (ہر طرح کی) آلودگی دور کردے اور تم کو خوب پاک و صاف کردے‘‘۔[/FONT]
[FONT=&quot](ترمذی، الجامع الصحيح، رقم الحديث: 3206)[/FONT]
[h=2]آل فاطمہ سلام اللہ علیہا اہل کساء ہیں[/h][FONT=&quot]حضرت صفیہ بنت شیبہ روایت کرتی ہیں: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کے وقت باہر تشریف لائے درآں حالیکہ آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی جس پر سیاہ اون سے کجاووں کے نقش بنے ہوئے تھے۔[/FONT]
[FONT=al_mushaf]فجاء الحسن بن علی رضی الله عنهما فادخله، ثم جاء الحسين رضی الله عنه فدخل معه، ثم جاء ت فاطمة رضی الله عنها فادخلها، ثم جاء علی فادخله، ثم قال: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا.
[/FONT]

[FONT=&quot]’’پس حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما آئے تو آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس چادر میں داخل کرلیا پھر حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ چادر میں داخل ہوگئے، پھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئیں اور آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس چادر میں داخل کرلیا، پھر حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بھی چادر میں لے لیا۔ پھر آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ پڑھی: اے اہل بیت! اللہ تو چاہتا ہے کہ تم سے (ہر طرح کی) آلودگی دور کردے اور تم کو خوب پاک و صاف کردے‘‘۔
[/FONT]

[FONT=&quot](مسلم، الصحيح، 4: 1883، رقم: 2424)[/FONT]
[h=2]محبت اہل بیت اور قرآن حکیم[/h][FONT=&quot]اہل بیت اطہار کی محبت کا مقام اور اس کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ خود خدا نے اپنے مقدس کلام میں ارشاد فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى.[/FONT]
[FONT=&quot]’’فرمادیجئے: میں اس (تبلیغ رسالت) پر تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا مگر میری قرابت (اور اللہ کی قربت) سے محبت (چاہتا ہوں)‘‘۔
[/FONT]

[FONT=&quot](الشوریٰ، 42: 23)[/FONT]
[FONT=&quot]اس آیت کریمہ کے شان نزول کے متعلق حضور صدرالافاضل حضرت علامہ مولانا نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر خزائن العرفان میں تحریر فرماتے ہیں کہ حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ میں رونق افروز ہوئے اور انصار نے دیکھا کہ حضور نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذمہ مصارف بہت ہیں اور (بظاہر) مال بھی کچھ نہیں ہے تو انہوں نے آپس میں مشورہ کیا اور حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حقوق اور احسانات یاد کرکے حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت عالیہ میں پیش کرنے کے لئے بہت سا مال جمع کیا اور اس کو لے کر حضور سید عالم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ عالیہ میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ حضور کی بدولت ہمیں ہدایت ملی ہم نے گمراہی سے نجات پائی۔ ہم دیکھتے ہیں کہ آپ کے اخراجات بہت زیادہ ہیں اس لئے ہم خدام آستانہ پہ مال آپ کی خدمت نذر کرنے کے لئے لائے ہیں۔ امید ہے آپ قبول فرماکر ہماری عزت افزائی فرمائیں گے۔[/FONT]
[FONT=&quot]اس پر آیت مبارکہ نازل ہوئی اور حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ اموال واپس فرمادیئے۔
[/FONT]

[h=2]محبت اہل بیت واجب کردی گئی[/h][FONT=&quot]صاحب تفسیر کبیر حضرت امام رازی رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر میں مندرجہ بالا آیت مبارکہ کے تحت لکھتے ہیں:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]لما نزلت هذه الآية قيل يارسول الله من قرابتک هولاء الذين وجبت علينا مودتهم فقال: علی وفاطمة وابناهما.[/FONT]
[FONT=&quot]’’جب یہ آیت [FONT=al_mushaf](قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى)[/FONT] نازل ہوئی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بارگاہ مصطفوی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا: یارسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ کے وہ کون رشتہ دار ہیں جن کی محبت ہم پر واجب کردی گئی ہے تو امام الانبیاء صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: وہ علی، فاطمہ اور ان کے دونوں فرزند (امام حسن و امام حسین) رضی اللہ عنہم ہیں‘‘۔[/FONT]
[FONT=&quot](تفسير کبير، الجزء السابع والعشرون. ص: 166)
[/FONT]

[FONT=&quot]اسی آیت کی تفسیر میں حضرت امام رازی رحمۃ اللہ علیہ مزید رقمطراز ہیں کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:[/FONT]
[h=3]شہادت کا درجہ[/h][FONT=al_mushaf]من مات علی حب آل محمد مات شهيدا.[/FONT]
[FONT=&quot]’’جو اہل بیت کی محبت میں مرا اس نے شہادت کی موت پائی‘‘۔[/FONT]
[h=3]گناہوں کی بخشش[/h][FONT=&quot]اور مزید فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]الا ومن مات علی حب آل محمد مات مغفورا له.[/FONT]
[FONT=&quot]’’آگاہ ہوجاؤ! جو شخص اہل بیت کی محبت میں مرا وہ ایسا ہے کہ اس کے گناہ بخش دیئے گئے‘‘۔[/FONT]
[h=3]توبہ کی توفیق[/h][FONT=al_mushaf]الا ومن مات علی حب آل محمد مات تائبا.[/FONT]
[FONT=&quot]’’آگاہ ہوجاؤ جو شخص اہل بیت کی محبت میں مرا وہ گناہوں سے تائب ہوکر مرا‘‘۔
[/FONT]

[h=3]خاتمہ بالایمان[/h][FONT=&quot]پھر فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]الا ومن مات علی حب آل محمد مات مومنا مستکمل الايمان.[/FONT]
[FONT=&quot]’’خبردار ہوجاؤ جو شخص اہل بیت کی محبت میں مرا وہ مکمل ایمان کے ساتھ فوت ہوا‘‘۔[/FONT]
[h=3]جنت کی بشارت
[/h][FONT=&quot]اور فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]الا ومن مات علی حب آل محمد بشره ملک الموت بالجنة ثم منکرو نکير.[/FONT]
[FONT=&quot]’’آگاہ ہوجاؤ، جو اہل بیت کی محبت میں مرا اسے حضرت عزرائیل علیہ السلام (موت کے فرشتے) اور منکر نکیر جنت کی بشارت دیں گے‘‘۔[/FONT]
[h=3]عزت کے ساتھ جنت میں داخلہ[/h][FONT=&quot]پھر ارشاد فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]الا ومن مات علی حب آل محمد يزف الی الجنة کما يزف العروس الی بيت زوجها.[/FONT]
[FONT=&quot]’’آگاہ ہوجاؤ جو اہل بیت کی محبت میں مرا اس کو ایسی عزت کے ساتھ جنت میں لے جایا جائے گا جیسے دلہن کو اس کا شوہر گھر لے جاتا ہے‘‘۔[/FONT]
[h=3]قبر میں جنت کے دروازوں کا کھلن[/h][FONT=&quot]اور فرمایا:[/FONT]
[FONT=al_mushaf]الا ومن مات علی حب آل محمد فتح له فی قبره بابان الی الجنة.
[/FONT]

[FONT=&quot]’’خبردار ہوجاؤ۔ جو اہل بیت کی محبت میں مرا اس کی قبر میں جنت کے دو دروازے کھول دیئے جائیں گے‘‘۔
[/FONT]

[FONT=&quot](تفسير کبير الجزء السابع والعشرون ص166-165 تفسير کشاف، ج3، ص467)
[/FONT]


http://www.minhajsisters.com/


 

khan_sultan

Banned

???? ???? ????? ???? ???? ????? ? ?? ???? ????? ???? ??????? ?? ???? ?? ??? ?? ?? ???? ???? ???? ??? ????? ????? ?? ???? ????? ?????? ?? ?? ???? ?????? ???? ???? ?????? ????????? ?????? ????? ?????? ??? ???????? ???? ????????? ?????? ?????????? ?????? ????????????? ???????????????? ????????????? ?????????????? ?????????????? ????????????????? ????? ?????????? ?????????? ????????? ????? ????? ?????????????......???? ??????? ??? 61 ?? ????? ???? ??????? ???? ?? ???? ???? ????? ?? ?? ?????? ?? ?????? ???? ???? ??? ?????? ?? ??? ?? ??? ??? ?? ???? ?? ?? ????? ???? ???? ???? ?? ???? ??? ??? ????? ??? ?????? ??? ?? ???? ?? ?? ?? ???? ??? ?? ?? ?? ???? ???? ? ???? ???? ???? ??? ??? ??? ??? ?????? ???? ??? ?? ???? ???? ???? ?? ?? ?? ??? ??? ?? ?? ?? ???? ???? ???? ??? ????? ??? ?? ???? ??? ???? ?? ?? ???? ??? ???? ??? ??? ?? ????? ?????? ?? ?? ???? ???? ??? ????? ??? ????? ??? ??? ?? ????? ?? ?? ?? ??? ????? ??? ???? ??? ????? ?????? ?? ?? ??? ?? ??? ????? ?? ???? ???? ??? ?? ?? ?? ???? ????? ??? ?? ?? ??????? ?? ???? ???? ????? ?? ?? ?? ?? ?? ?? ?????? ?? ??? ???? ??? ?? ?? ?? ???? ????? ??? ???? ??? ????? ??? ??? ???? ???? ???? ????? ???? ???? ????? ???? ???? ???? ?? ?? ??? ?? ?? ??? ????? ??? ??? ?? ?? ?? ??? ?????? ??? ???? ?? ??? ?? ??? ???? ?? ???? ?? ?? ????? ????? ??? ??? ????? ?? ????? ???? ?? ?? ??? ?? ????? ?? ????? ?? ?????? ??? ?? ????
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
منہاج القران ویمن ونگ کی بات درست ہے منہاج القران کے بانی کی بات غلط ہے مولانا اسحاق کو جو بات دل کو لگے سبحان الله ماشاء الله جو پسند نا آئے، یہ بک گیا ہے ڈر گیا ہے. انجینیر محمد علی مرزا صاحب کی جو بات اپنے پروپگنڈے کو تقویت دے وہ درست ہے دوسری بات غلط. حق و نا حق کا پیمانہ اپنی خواہشات ٹھریں نا کے سچ کا اعتراف
جس بات پر کوئی اختلاف نہیں اس پر اختلاف مانگنے والی ضد ضیا کے ریفرنڈیم جیسی ہے لگتی ہے. اگر یہ کردو میں وہ بات مان لوں گا.
آدھا سچ پورا جھوٹ بولنے والا، وڈا ماشٹر تے ویکھو

میرا سوال تمارے سمیت تمام لوگوں ے ہے بیشک ڈاکٹر طاہر القادری سے پوچھ کر بتا دو یا امام کعبہ سےیہ پھر ڈاکٹر اسرار کی کوئی ویڈیو کنگھال لو جب آیات مباہلہ نازل ہوئی فَمَنْ حَاۗجَّكَ فِيْہِ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَاۗءَنَا وَاَبْنَاۗءَكُمْ وَنِسَاۗءَنَا وَنِسَاۗءَكُمْ وَاَنْفُسَـنَا وَاَنْفُسَكُمْ۝۰ۣ ثُمَّ نَبْتَہِلْ فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ اللہِ عَلَي الْكٰذِبِيْنَ......سورہ العمران آیت 61 تو سرکار خاتم المرتبت اقاے دو جہاں سرور کونینجن پر کروڑوں ڈر کروڑوں درود سلام ہوں عورتوں کی جگہ پر صرف ایک ہی عورت بی بی فاطمہ سلام الله علیہ کو لیکر گئے اگر ازواج بھی اہلبیت میں سے تھیں تو یہ تو موقع تھا کے ان کو لیکر جاتے ؟ کیوں نہیں لیکر گئے اگر اور بھی بیٹیاں تھیں اگر وہ حیات نہیں تھیں تو ان کے بچے ہوں گے ان کو کیوں نہیں لیکر گئے مردوں میں تم اپنے نفس لیکر آؤ ہم اپنا نفس لیکر آتے ہیں تو مولاۓ کائنات کو ہی کیوں لیکر گئے شیخین بھی موجود تھے اگر تم سمجھو کے وہ اس وقت مدینہ میں نہیں تھے بحالت مجبوری ان کو صرف ان چار لوگوں کو لیکر جانا پڑا تو اس کی کوئی روایت پیش کر دو اگرنہیں تو کوئی ایسی روایت ہی لا دو کے جب آپ مباہلے کے لیے لیکر گئے تو ان کے ساتھ ازواج بھی تھیں اور شیخین بھی تھے کوئی حدیث صحیح بخاری مسلم ماجہ ترمزی مسند حنبل کہیں سے ہی پیش کر دو میں تماری بات مان کر ان کو بھی اہلبیت میں شامل کر لوں گا اگر نہیں کر سکتے تو یہ ویڈیو لگانی بند کرو لوگوں کو گمراہ کرنے کی تم خود تو گمراہ ہو لوگوں کو وسوسوں میں مت ڈالو
 
Last edited:

khan_sultan

Banned
منہاج القران ویمن ونگ کی بات درست ہے منہاج القران کے بانی کی بات غلط ہے مولانا اسحاق کو جو بات دل کو لگے سبحان الله ماشاء الله جو پسند نا آئے، یہ بک گیا ہے ڈر گیا ہے. انجینیر محمد علی مرزا صاحب کی جو بات اپنے پروپگنڈے کو تقویت دے وہ درست ہے دوسری بات غلط. حق و نا حق کا پیمانہ اپنی خواہشات ٹھریں نا کے سچ کا اعتراف
جس بات پر کوئی اختلاف نہیں اس پر اختلاف مانگنے والی ضد ضیا کے ریفرنڈیم جیسی ہے لگتی ہے. اگر یہ کردو میں وہ بات مان لوں گا.
آدھا سچ پورا جھوٹ بولنے والا، وڈا ماشٹر تے ویکھو
جو سوال پوچھ رہا ہوں اس کا جواب دے دے بس میرے پاس تیرے ساتھ آج مغز ماری کا کوئی پروگرام نہیں ہے جو سوال پوچھا ہے اس تک رہو باقی تماری چولوں کا جواب ہزار بار دیا ہے
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
???? ???? ??? ?? ???? ???? ??? ??? ?? ?? ???? ?? ?? ?? ???? ??? ???? ???? ?? ??? ???? ?? ???? ??????? ???? ?? ?? ???? ????? ?? ?? ?? ??? ???? ????? ????? ?? ???? ???? ??? ??? ??
?????? ???? ??? ?? ??? ??? ??? ????? ?????? ??? ???? ?? ????? ??? ???? ?? ???? ???? ???? ?? ???? ????? ???? ???? ??? ???? ??? ??
 

Dr. Saleem

Banned
آپ کے کمنیٹس کا شکریہ آپ ہی کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے میں بھی یہ ضرور کہوں گا کہ صرف دین ہی نہیں اگر آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑایں گے تو آپ کو احساس ہوگا کہ نا صرف معاشرہ میں بگاڑ پیداہوا بلکہ گھر اور گھریلو زندگی بھی اسی کج روی کا شکار ہے اب آپ جیسے بالغ نظر سے بہتر کون جانتا ہے کہ آج کا گھر ،گھر نہیں بلکہ گیسٹ ،ریسٹ ہاؤس میں تبدیل ہو چکا ہے ( خصوصا" سیاحتی مقامات پر)جہاں شب بسری کے نام پرمنجی ،بستر کے علاوہ مہمانوں کے شراب اور شباب کا بندوبست بھی کیا جاتا ہے رات گئے تک ان گھروں سے پائل کی جھنکار،سارنگی کی تان،شہنائی کی گونج اور کسی طبلچی کے طبلہ کی تھاپ سنائی دیتی ہے گویا گھر نہ ہوا کسی طوائف کا کوٹھا ہوگیا
آپکی سونے جیسی تحریر پر سہاگے کی ضرورت تو نہیں لیکن استاد کی عزت افزائی اور عامۃ الناس کی معلومات کیلئے چار سطریں بطور نذارانہ پیش ہیں۔
-x-x-x-x-x-x-x-x-

ریاض صاحب! گھریلو زندگی کے جس پہلو کی طرف آپ نے اشارہ کیا ہے یہ گھر (اگر انہیں گھر کہا جا سکے) اوائلِ زمانہ میں شرفا کی بستیوں سے دور فوجی چھاؤنیوں،منڈیوں، سرایوں وغیرہ کے قریب بنائے جاتے تھے جہاں دن بھر سناٹا ہوتا لیکن راتوں کو فضا ناچ، نغموں سے کنجرا سی جاتی۔ گذرتے وقت کی کروٹوں کے ساتھ زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح اس پیشے نے بھی پہلو بدلا اور اس میں بھی جدت در آئی۔ ان لوگوں نے بھی اپنا دھندا مری کے مضافاتی دیہاتوں سے قریبی شہر منتقل کر لیا۔ اسلام آباد جو اسلام کے نام پر بسایا گیا شہر تھا میں اسلام کے علاوہ ہر کام ہونے لگا۔ یہ لوگ انسانی تاریخ کے قدیم پیشے سے منسلک ہونے کی وجہ سے وقت کے مد و جزر کو سمجھتے میں ماہر تھے لہذا بھانپ لیا کہ اسلام آباد ایک نو آباد شہر ہے اسکے متوقع مکینوں کی اکثریت دور دراز کے رہنے والے ہوں گے چنانچہ خوشحال آبادیوں میں کشادہ گھر لے کر اسکے چند کمرے شب بسری کیلئے کرائے پر اٹھا دیتے اور اس دھندے کا نام "گیسٹ ہاؤس" رکھ دیا۔ سیاح/مسافر جنہیں بعد ازاں کسٹمر کہا جانے لگا کو گھر سے دور "گھر جیسی سہولیات" مناسب نرخوں پر مہیا کرتے۔ ان سہولیات کو کوڈ ورڈ میں منجی بسترا کہا جاتا۔ رنگین منجی یا سادہ، نرم مخملی گدا یا صرف بچھونا، پھولوں والی چادر، نرم سرہانا، گرم رضائی، ریشمی یا سوتی ہر لفظ کا ایک مخصوس مطلب ہوتا۔


مری کی مضافاتی بستی "ڈھوک عباسیاں" سے ایک مختصر فیملی بھی اپنے قبیلے کی دیکھا دیکھی اسلام آباد آ کر آباد ہو گئی۔ ان کا ایک کمسن لڑکا جس کا نام عبدل عطار تھا کی ماں نے شبانہ روز کمائی (جس میں شبانہ کا حصہ زیادہ ہے) سے اپنے لڑکے کو ایم بی اے کروایا۔ لڑکا بچپن سے محنتی تھا اور خوبصورت بھی۔ محنتی کا فائدہ پڑھائی اور خوبصورتی کا فائدہ کمائی میں ہوا۔ آبادی کے چھڑوں، بڑوں نے اس لڑکے کو بچپن سے ہی گود لے لیا۔ لڑکا دن سکول اور راتیں انکے ڈیروں اور بیٹھکوں میں گزارتا۔ صبح اپنا معاوضہ لے کر گھر چلا جاتا جہاں اس نے ایک گلک لے رکھا تھا جس میں وہ اپنی کمائی جمع کرتا رہتا۔ جیسا کہ میں نے عرض کیا کہ یہ لوگ پیشہ ورانہ مجبوریوں کی وجہ سے کئی دہائیوں تک فوجی چھاؤنیوں کے ارد گرد آباد رہے لہذا فوجیوں نے وطن کی محبت انکے خون میں ڈال رکھی تھی لہذا یہ لڑکا ملنے والے پیسے گلک میں جمع کر کے چودہ اگست کا انتظار کرتا تاکہ جھنڈے خرید کر فوجیوں سے اپنی بھولی بسری خونی محبت اور وطن سے لگاؤ کا اظہار کر سکے۔

مستقبل میں یہی لڑکا بڑا ہو کر کتنا ہونہار ثابت ہوا اور کیسا کاروباری دماغ رکھتا تھا؟
اس نے کس طرح پراپرٹی انویسٹمنٹ کانفرنسوں کی آڑ میں دبئی میں اپنا دھندا پہنچایا؟ . . . منجی بسترے والے خاندانی کام کو گیسٹ ہاؤس سے فائیو سٹار ہوٹلوں تک پھیلایا؟ . . . . ہر ذوق کے کسٹمرز کی استراحت کے لیے اسلام آباد میں الماس بوبی کے ساتھ پارٹنرشپ کر کے "میلہ مویشاں" کا اہتمام کرتا اور اپنے بھتجوں، بھانجوں کی تعارفی نمائش . . . . ای کامرس کے تقاضوں کے مطابق کاروبار کو آنلائن لے گیا؟ . . . . . تفصیل آئندہ کبھی عرض کروں گا۔

 
Last edited:

Dr. Saleem

Banned
یہ اصطلاح پنج + تن = پنجتن فارسی یا پنجابی میں کیسے عام ہوئی جس زبان کے بولنے والے آدھے سے زیادہ سکھ عیسائی ہندو اور بدھ تھے مسلمان تو ابھی نومولود تھا خطے میں ،مشہور یا عام تو عربی میں ہونا چاہیے تھا "خمسہ جثث " کی اصطلاح کے ساتھ
آپکو شاید علم نہیں یا اسے آپکا تجاہلِ عارفانہ کہیے۔ عرصہ دراز سے . . . ابھی پچھلی صدی تک برِصغیر پاک و ہند میں ترویجِ اسلام و ادب کی زبان عربی و فارسی رہی ہیں۔ بڑی بڑی معرکۃ الآراء دینی و ادبی کتب فارسی زبان میں لکھی گئیں۔ آپکے تو نناوے فیصد آئمہ فقہ و بڑے نامور محدثین فارسی النسل ہیں اور انکے پیروکار پنجابی بھی ہیں۔
اہل تشیع کے ہاں بھی مجتہدین و علماء کرام کی ایک بڑی تعداد فارسی بولنے والوں کی ہے۔


آپکا اعتراض پڑھ کر جواباً ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر آپ کسی محفل میں "خاندانِ پیمبر" جیسی اصطلاح سنیں تو حدِ ادب سے پیشانی خم کریں گے یا اعتراض کریں گے کہ یہ تو عربی یا قرانی اصطلاح نہیں بلکہ اسکی بجائے درست لفظ "اہلبیت" ہونا چاہیئے ۔ ۔ ۔ یہ "خاندانِ پیمبر" کیا ہوتا ہے؟ یہ کہاں سے آیا؟

اگر طبیعت مکدر نہ ہو تو سوچیں کہ آپکے ہاں جس طرح "حق چار یار" والی مخولیہ سی اصطلاح زبان زدِ عام ہوگئی ہے اور نبی دے یار، یارانِ نبی وغیرہ جیسی متعدد اصطلاحاتی بیہودگیوں کوعقیدت کا رنگ چڑھا کر ہر جمعے کے خطبے اور بیان میں محرابِ و منبر سے سنایا جاتا ہے۔ کیا آپ نے اس پر کبھی سوال اٹھایا؟

کیا آپ سے پوچھا جا سکتا ہے کہ بیلی سجن، متر، ماہی، ڈھول، یار تو بڑے بازاری سے الفاظ ہیں ان کا دین سے کیا علاقہ؟
لیکن
آپ نے انہیں اپنی عقیدت میں سید المرسلین کیساتھ منسوب کر رکھا ہے اور اس پر کوئی تکلیف بھی نہیں۔
آپ نام سے پنجابی لگتے ہیں لہذا اچھی طرح جانتے ہونگے پنڈوں، دیہاتوں، ڈیروں، ڈھاریوں پر لفظ "یار" عموماً کس سطحی معنی میں معروف ہے ۔ ۔ ۔ روندی آپنڑے یاراں نوں لے لے ناں پراؤاں دے۔

بائی دا وے، جن "پنجتن پاک" پر آپ معترض ہوئے ہیں ان کا ذکر تو قران و حدیثِ (کساء) میں آپکو یکجا مل جائے گا لیکن جن "چار یاروں" پر آپکا دین استوار ہے قران تو بہت دور کی بات ہے آپ مجھے کسی حدیث میں ہی نبی کے چار یاروں کا تذکرہ یکجا، اکھٹا دکھا دیں جہاں رسول اکرم نے ان چار لوگوں کو اپنا "یار" ارشاد فرمایا ہو۔

کوئی جلدی نہیں، گوگل سے لے کر سارے زندہ مردہ محدثین تک سب سے رجوع کر کے مجھے وہ حدیث دکھا دیجئیے جہاں یکجا چار صحابہ کو نبی کریم نے اپنا یار قرار دیا ہو۔ اگر ایسی کوئی حدیث نہ ملے تو پریشان مت ہونا کیونکہ سنی سنائی باتوں پر ایمان رکھنا کوئی شرمندگی نہیں بلکہ بہادری کا کام ہے اور یہ بہادری آپکے ہاں صدیوں سے جاری ہے (bigsmile)۔
 
Last edited:

Dr. Saleem

Banned
لفظ اطاعت کے بعد ، کسی فلسفہ و اضافہ کی گنجائش نہیں رہتی ، لیکن اطاعت نا ہوئی ، بس محبتیں بے شمار

حاصل کیا ؟ شعر و شا عری کو دین بنا دیا ، اور دین کو کھیل تماشہ ، فیسٹیول تک پہنچا دیا ، یہی امت مسلمہ کا المیہ ہے
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)
ماشٹر، پہلے خود تو پڑھ لکھ لے، ہماری کتابوں اور علما کے حوالے بڑے جذبے سے کاپی پسیٹ کرتا ہے کبھی ہمارا کاپی پیسٹ بھی قبول لیا کر
[]



:jazak:بہت بہتر جناب


جھوٹ کا رد خوب کیا ہے آپ نے ، اس گالی بریگیڈ کا مسلہ یہی ہے ، جب جواب نا ہو ، جواز نا رہے ، پھر گالیوں سے ثواب کماؤ




 

Back
Top