میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں سوشل میڈیا شیطانی میڈیا ہے:آرمی چیف

battery low

Minister (2k+ posts)
سلیم صافی

(گزشتہ سے پیوستہ)

پتہ نہیں کیوں جب تھوڑی سی سختی آتی ہے تو ہم چیخنا چلانا شروع کردیتے ہیں ۔ کونسا پیغمبر ہے جسے اللہ نے آزمایا نہیں ۔

ترجمہ:کیا لوگوں نے یہ گمان کرلیا ہے کہ ان کو یہ کہنے پر چھوڑ دیا جائے گا کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کو آزمایا نہیں جائے گا۔

اتارچڑھائو زندگی کی علامت ہے ۔ مسلمان پر جب سختی آتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے اور جب آسائش آتی ہے تو وہ شکرکرتا ہے ۔

میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی رہا ہوں اور ڈی جی ایم آئی بھی ۔ میں سیاست سے بھی اچھی طرح واقف ہوں ۔ ہر سیاستدان اقتدار چاہتا ہے اور جو اقتدار سے باہر رہ جاتا ہے وہ یہ کوشش کرتا ہے کہ اس سے اقتدار چھین لے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ سارے سیاستدان خراب ہیں ۔ ہر پارٹی میں اچھے اور برے لوگ بھی ہیں ۔ اسی طرح ہر ادارے میں اچھےاور برے لوگ بھی ہیں ۔ کسی ایک جگہ نہ سب فرشتے ہیں اور نہ سب خراب لوگ ہیں ۔ لیکن ہماری سیاست یا ادارے ہماری سوسائٹی کے عکاس ہیں ۔ اگر سوسائٹی سو فی صد فرشتوں پر مشتمل ہوتی اور پھر ہماری حکومتیں خراب ہوتیں تو ہم گلہ کرسکتے تھے لیکن سوسائٹی اپنے آپ کو بہتر بنانے کی بجائے یہ توقع کرتی ہے کہ اسے اچھی حکومت اور ادارے ملیں ۔ ایسا نہیں ہوسکتا ۔ ہم لوگوں میں حسد کی بھی بیماری ہے ۔ یہ تقسیم اللہ نے کی ہے اور اگر ہم اچھی جگہ پر پہنچنے والوں سے حسد کرتے ہیں تو یہ اللہ کی تقسیم پر اعتراض کے مترادف ہے ۔کیونکہ ہر کسی سے اس کی حیثیت اور کام کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔یہ ذہنی انتشار اور اشتعال سوشل میڈیا پیدا کرتا ہے اور اس لئے میں اسے سوشل میڈیا نہیں بلکہ شیطانی میڈیا کہتا ہوں ۔ میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ یہ شیطانی میڈیا ہے ۔ قرآن وہ کتاب ہے جس کا ایک لفظ آج تک کوئی غلط ثابت نہ کرسکا ۔ قرآن میں آتا ہے کہ ترجمہ :اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کو بے جانے ایذا نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جائو۔

قرآن ہمیں خبر ملنے کی صورت میں تحقیق کا درس دیتا ہے لیکن سوشل میڈیا تحقیق نہیں کرواتا۔ اس کے آپشنز میں تحقیق کا آپشن نہیں ۔ صرف کٹ، پیسٹ ، کاپی اور فارورڈ کے آپشن ہیں ۔ اس لئے لوگ بغیر تحقیق کے جھوٹ کو آگے پھیلاتے ہیں ۔

اسی طرح قرآن میں آتا ہے کہ اے ایمان والو !مرد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ،ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہلانا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں۔

قرآن نے ایک دوسرے کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے ۔ اسی طرح قرآن نے اس آیت میں القابات سے منع فرمایا ہے لیکن القابات تو کیا سوشل میڈیا پر گالیاں دی جاتی ہیں ۔اسی طرح قرآن میں ارشاد ہے کہ :ترجمہ :اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔

غیبت کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ دوسرے انسان کا گوشت کھانے کے مترادف ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات غیبت کی جاتی ہے ۔ اسی آیت میں بدگمانی سے منع کیا گیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات دوسروں کے بارے میں بدگمانیاں پھیلائی جاتی ہیں ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں نے سوشل میڈیا تخلیق کیا ہے ان کے ہاںاس کے بے دریغ استعمال کی اجازت نہیں ۔ امریکہ میں آپ ٹویٹر پر لوگوں کی عزتوں کو نہیں اچھال سکتے لیکن ہمارے ہاں جسکے جو جی میں آئے سوشل میڈیا پر پھینک دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زوال کے شکار ہوئے ۔قائداعظم نے ہمیں اتحاد ، یقین اور تنظیم کا درس دیا تھا لیکن ہم نے کسی کو اپنے پاس نہیں چھوڑا ۔ نہ اتحاد چھوڑا ، نہ یقین اور تنظیم کا تو ہم نے شیرازہ بکھیر دیا ۔ حالانکہ اللہ کی کوئی تخلیق ایسی نہیں جس میں ڈسپلن نہ ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر ہم نے اللہ کی تعلیمات کو فالو نہیں کرنا ہے تو پھر کیا شیطان کو فالو کرنا ہے ۔ دراصل اس وقت پاکستان ایک جنریشن سے دوسری جنریشن کے ہاتھ میں جارہا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ اس ٹرانزیشن میں خلل ڈالے ۔

یہاں میں ایران کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا ذکر کرنا چاہوں گا ۔ بے شک ایران ہمارا برادر ملک ہے لیکن کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ہماری خودمختاری کو پامال کرے ۔یہ پیغام افغانستان کے لئے بھی ہے اور انڈیا کے لئے بھی ۔ ہم نے افغان بھائیوں کی برسوں تک مہمان نوازی کی لیکن میں واضح کرنا چاہوں گا کہ میرے لئے ایک پاکستانی کی زندگی بچانا پورے افغانستان سے زیادہ مقدم ہے ۔

پاکستان 240ملین لوگوں کا ملک ہے جس کا پینتیس فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ اس کا مستقبل روشن ہے ۔ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ۔ سوشل میڈیا پر پچانوے فی صد جھوٹ ہوتا ہے ۔ اس پر انحصار کرنے کی بجائے نوجوان تحقیق کرے۔ یوول ہریری نے 21Lessons for the 21st Centry نام کی جو کتاب لکھی ہے اسے ہر نوجوان کو پڑھنا چاہئے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی میں اتنی کنفیوژن پھیلائی جائے گی کہ کلیرٹی آف مائنڈ بڑا چیلنج ہوگا ۔ اس لئے آپ لوگ کلیرٹی آف مائنڈ پیدا کریں۔ آپ اپنے آپ کو انڈراسٹیمیٹ نہ کریں۔ آپ وسط ایشیا کا گیٹ وے ہیں۔ آپ نیوکلیر پاور ہیں۔ دنیا کی بہترین آرمی آپ کے پاس ہے۔ وقتی مشکلات سے گھبرانا نہیں۔ (جاری ہے)

Source
 

barzi

Councller (250+ posts)
سلیم صافی

(گزشتہ سے پیوستہ)

پتہ نہیں کیوں جب تھوڑی سی سختی آتی ہے تو ہم چیخنا چلانا شروع کردیتے ہیں ۔ کونسا پیغمبر ہے جسے اللہ نے آزمایا نہیں ۔

ترجمہ:کیا لوگوں نے یہ گمان کرلیا ہے کہ ان کو یہ کہنے پر چھوڑ دیا جائے گا کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کو آزمایا نہیں جائے گا۔

اتارچڑھائو زندگی کی علامت ہے ۔ مسلمان پر جب سختی آتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے اور جب آسائش آتی ہے تو وہ شکرکرتا ہے ۔

میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی رہا ہوں اور ڈی جی ایم آئی بھی ۔ میں سیاست سے بھی اچھی طرح واقف ہوں ۔ ہر سیاستدان اقتدار چاہتا ہے اور جو اقتدار سے باہر رہ جاتا ہے وہ یہ کوشش کرتا ہے کہ اس سے اقتدار چھین لے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ سارے سیاستدان خراب ہیں ۔ ہر پارٹی میں اچھے اور برے لوگ بھی ہیں ۔ اسی طرح ہر ادارے میں اچھےاور برے لوگ بھی ہیں ۔ کسی ایک جگہ نہ سب فرشتے ہیں اور نہ سب خراب لوگ ہیں ۔ لیکن ہماری سیاست یا ادارے ہماری سوسائٹی کے عکاس ہیں ۔ اگر سوسائٹی سو فی صد فرشتوں پر مشتمل ہوتی اور پھر ہماری حکومتیں خراب ہوتیں تو ہم گلہ کرسکتے تھے لیکن سوسائٹی اپنے آپ کو بہتر بنانے کی بجائے یہ توقع کرتی ہے کہ اسے اچھی حکومت اور ادارے ملیں ۔ ایسا نہیں ہوسکتا ۔ ہم لوگوں میں حسد کی بھی بیماری ہے ۔ یہ تقسیم اللہ نے کی ہے اور اگر ہم اچھی جگہ پر پہنچنے والوں سے حسد کرتے ہیں تو یہ اللہ کی تقسیم پر اعتراض کے مترادف ہے ۔کیونکہ ہر کسی سے اس کی حیثیت اور کام کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔یہ ذہنی انتشار اور اشتعال سوشل میڈیا پیدا کرتا ہے اور اس لئے میں اسے سوشل میڈیا نہیں بلکہ شیطانی میڈیا کہتا ہوں ۔ میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ یہ شیطانی میڈیا ہے ۔ قرآن وہ کتاب ہے جس کا ایک لفظ آج تک کوئی غلط ثابت نہ کرسکا ۔ قرآن میں آتا ہے کہ ترجمہ :اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کو بے جانے ایذا نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جائو۔

قرآن ہمیں خبر ملنے کی صورت میں تحقیق کا درس دیتا ہے لیکن سوشل میڈیا تحقیق نہیں کرواتا۔ اس کے آپشنز میں تحقیق کا آپشن نہیں ۔ صرف کٹ، پیسٹ ، کاپی اور فارورڈ کے آپشن ہیں ۔ اس لئے لوگ بغیر تحقیق کے جھوٹ کو آگے پھیلاتے ہیں ۔

اسی طرح قرآن میں آتا ہے کہ اے ایمان والو !مرد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ،ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہلانا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں۔

قرآن نے ایک دوسرے کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے ۔ اسی طرح قرآن نے اس آیت میں القابات سے منع فرمایا ہے لیکن القابات تو کیا سوشل میڈیا پر گالیاں دی جاتی ہیں ۔اسی طرح قرآن میں ارشاد ہے کہ :ترجمہ :اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔

غیبت کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ دوسرے انسان کا گوشت کھانے کے مترادف ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات غیبت کی جاتی ہے ۔ اسی آیت میں بدگمانی سے منع کیا گیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات دوسروں کے بارے میں بدگمانیاں پھیلائی جاتی ہیں ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں نے سوشل میڈیا تخلیق کیا ہے ان کے ہاںاس کے بے دریغ استعمال کی اجازت نہیں ۔ امریکہ میں آپ ٹویٹر پر لوگوں کی عزتوں کو نہیں اچھال سکتے لیکن ہمارے ہاں جسکے جو جی میں آئے سوشل میڈیا پر پھینک دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زوال کے شکار ہوئے ۔قائداعظم نے ہمیں اتحاد ، یقین اور تنظیم کا درس دیا تھا لیکن ہم نے کسی کو اپنے پاس نہیں چھوڑا ۔ نہ اتحاد چھوڑا ، نہ یقین اور تنظیم کا تو ہم نے شیرازہ بکھیر دیا ۔ حالانکہ اللہ کی کوئی تخلیق ایسی نہیں جس میں ڈسپلن نہ ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر ہم نے اللہ کی تعلیمات کو فالو نہیں کرنا ہے تو پھر کیا شیطان کو فالو کرنا ہے ۔ دراصل اس وقت پاکستان ایک جنریشن سے دوسری جنریشن کے ہاتھ میں جارہا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ اس ٹرانزیشن میں خلل ڈالے ۔

یہاں میں ایران کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا ذکر کرنا چاہوں گا ۔ بے شک ایران ہمارا برادر ملک ہے لیکن کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ہماری خودمختاری کو پامال کرے ۔یہ پیغام افغانستان کے لئے بھی ہے اور انڈیا کے لئے بھی ۔ ہم نے افغان بھائیوں کی برسوں تک مہمان نوازی کی لیکن میں واضح کرنا چاہوں گا کہ میرے لئے ایک پاکستانی کی زندگی بچانا پورے افغانستان سے زیادہ مقدم ہے ۔

پاکستان 240ملین لوگوں کا ملک ہے جس کا پینتیس فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ اس کا مستقبل روشن ہے ۔ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ۔ سوشل میڈیا پر پچانوے فی صد جھوٹ ہوتا ہے ۔ اس پر انحصار کرنے کی بجائے نوجوان تحقیق کرے۔ یوول ہریری نے 21Lessons for the 21st Centry نام کی جو کتاب لکھی ہے اسے ہر نوجوان کو پڑھنا چاہئے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی میں اتنی کنفیوژن پھیلائی جائے گی کہ کلیرٹی آف مائنڈ بڑا چیلنج ہوگا ۔ اس لئے آپ لوگ کلیرٹی آف مائنڈ پیدا کریں۔ آپ اپنے آپ کو انڈراسٹیمیٹ نہ کریں۔ آپ وسط ایشیا کا گیٹ وے ہیں۔ آپ نیوکلیر پاور ہیں۔ دنیا کی بہترین آرمی آپ کے پاس ہے۔ وقتی مشکلات سے گھبرانا نہیں۔ (جاری ہے)


Source
Ji ji , Bangladesh,kargil ,siachin 90000👖👖sab social media par phelaya Gia jhoot hay.
Ha ha
 

g i joe

Politcal Worker (100+ posts)
‏"میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں سوشل میڈیا شیطانی میڈیا ہے" آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر: (سلیم صافی کا اپنے کالم میں دعویٰ )
https://twitter.com/x/status/1751500625941016648
اور میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ تم ظالم جابر اور نا اہل حق کھانے والے ہو
 

Cape Kahloon

Chief Minister (5k+ posts)
Ap sir ji Quran sey yeh sabat krain jo kuch ap nay Azam sawati kay sath keya Allha pak or uss ka Rasool ess ke Ijazat detain hain? Keya Ap nay Azaam sawati kay sath bilkul islami qanoon kay mutabaiq keya ha?
(Azam sawati or uss ke biwi ke private video uss ke beati ko bhejhi ge thee ess Islamic Republic of Pakistan main. )
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

اپنے شیطانی اعمال کو چھپانے کے لیے قرآن پاک کو بیچ میں لانے والا یہ مردود کتے کی موت مارا جائے گا
شرم بھی نہیں آتی طاقت کے نشے میں اول فول بکنے والے ان نیچھ کرداروں کو
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
کیا حسین اتّفاق ہے۔۔۔
  • چاچو وھسکی سوشل میڈیا کو شیطانی میڈیا کہہ رہا ہے،ھور
  • وڈا دلّا المعروف باؤ جی پٹھانوں کو دنیا کی بے وقوف ترین مخلوق سمجھتا ہے
سوشل میڈیا، اور پٹھانوں نے انکی موریاں پھاڑ کے رکھ دیں
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
سلیم صافی

(گزشتہ سے پیوستہ)

پتہ نہیں کیوں جب تھوڑی سی سختی آتی ہے تو ہم چیخنا چلانا شروع کردیتے ہیں ۔ کونسا پیغمبر ہے جسے اللہ نے آزمایا نہیں ۔

ترجمہ:کیا لوگوں نے یہ گمان کرلیا ہے کہ ان کو یہ کہنے پر چھوڑ دیا جائے گا کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کو آزمایا نہیں جائے گا۔

اتارچڑھائو زندگی کی علامت ہے ۔ مسلمان پر جب سختی آتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے اور جب آسائش آتی ہے تو وہ شکرکرتا ہے ۔

میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی رہا ہوں اور ڈی جی ایم آئی بھی ۔ میں سیاست سے بھی اچھی طرح واقف ہوں ۔ ہر سیاستدان اقتدار چاہتا ہے اور جو اقتدار سے باہر رہ جاتا ہے وہ یہ کوشش کرتا ہے کہ اس سے اقتدار چھین لے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ سارے سیاستدان خراب ہیں ۔ ہر پارٹی میں اچھے اور برے لوگ بھی ہیں ۔ اسی طرح ہر ادارے میں اچھےاور برے لوگ بھی ہیں ۔ کسی ایک جگہ نہ سب فرشتے ہیں اور نہ سب خراب لوگ ہیں ۔ لیکن ہماری سیاست یا ادارے ہماری سوسائٹی کے عکاس ہیں ۔ اگر سوسائٹی سو فی صد فرشتوں پر مشتمل ہوتی اور پھر ہماری حکومتیں خراب ہوتیں تو ہم گلہ کرسکتے تھے لیکن سوسائٹی اپنے آپ کو بہتر بنانے کی بجائے یہ توقع کرتی ہے کہ اسے اچھی حکومت اور ادارے ملیں ۔ ایسا نہیں ہوسکتا ۔ ہم لوگوں میں حسد کی بھی بیماری ہے ۔ یہ تقسیم اللہ نے کی ہے اور اگر ہم اچھی جگہ پر پہنچنے والوں سے حسد کرتے ہیں تو یہ اللہ کی تقسیم پر اعتراض کے مترادف ہے ۔کیونکہ ہر کسی سے اس کی حیثیت اور کام کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔یہ ذہنی انتشار اور اشتعال سوشل میڈیا پیدا کرتا ہے اور اس لئے میں اسے سوشل میڈیا نہیں بلکہ شیطانی میڈیا کہتا ہوں ۔ میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ یہ شیطانی میڈیا ہے ۔ قرآن وہ کتاب ہے جس کا ایک لفظ آج تک کوئی غلط ثابت نہ کرسکا ۔ قرآن میں آتا ہے کہ ترجمہ :اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کو بے جانے ایذا نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جائو۔

قرآن ہمیں خبر ملنے کی صورت میں تحقیق کا درس دیتا ہے لیکن سوشل میڈیا تحقیق نہیں کرواتا۔ اس کے آپشنز میں تحقیق کا آپشن نہیں ۔ صرف کٹ، پیسٹ ، کاپی اور فارورڈ کے آپشن ہیں ۔ اس لئے لوگ بغیر تحقیق کے جھوٹ کو آگے پھیلاتے ہیں ۔

اسی طرح قرآن میں آتا ہے کہ اے ایمان والو !مرد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ،ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہلانا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں۔

قرآن نے ایک دوسرے کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے ۔ اسی طرح قرآن نے اس آیت میں القابات سے منع فرمایا ہے لیکن القابات تو کیا سوشل میڈیا پر گالیاں دی جاتی ہیں ۔اسی طرح قرآن میں ارشاد ہے کہ :ترجمہ :اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔

غیبت کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ دوسرے انسان کا گوشت کھانے کے مترادف ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات غیبت کی جاتی ہے ۔ اسی آیت میں بدگمانی سے منع کیا گیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات دوسروں کے بارے میں بدگمانیاں پھیلائی جاتی ہیں ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں نے سوشل میڈیا تخلیق کیا ہے ان کے ہاںاس کے بے دریغ استعمال کی اجازت نہیں ۔ امریکہ میں آپ ٹویٹر پر لوگوں کی عزتوں کو نہیں اچھال سکتے لیکن ہمارے ہاں جسکے جو جی میں آئے سوشل میڈیا پر پھینک دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زوال کے شکار ہوئے ۔قائداعظم نے ہمیں اتحاد ، یقین اور تنظیم کا درس دیا تھا لیکن ہم نے کسی کو اپنے پاس نہیں چھوڑا ۔ نہ اتحاد چھوڑا ، نہ یقین اور تنظیم کا تو ہم نے شیرازہ بکھیر دیا ۔ حالانکہ اللہ کی کوئی تخلیق ایسی نہیں جس میں ڈسپلن نہ ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر ہم نے اللہ کی تعلیمات کو فالو نہیں کرنا ہے تو پھر کیا شیطان کو فالو کرنا ہے ۔ دراصل اس وقت پاکستان ایک جنریشن سے دوسری جنریشن کے ہاتھ میں جارہا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ اس ٹرانزیشن میں خلل ڈالے ۔

یہاں میں ایران کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا ذکر کرنا چاہوں گا ۔ بے شک ایران ہمارا برادر ملک ہے لیکن کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ہماری خودمختاری کو پامال کرے ۔یہ پیغام افغانستان کے لئے بھی ہے اور انڈیا کے لئے بھی ۔ ہم نے افغان بھائیوں کی برسوں تک مہمان نوازی کی لیکن میں واضح کرنا چاہوں گا کہ میرے لئے ایک پاکستانی کی زندگی بچانا پورے افغانستان سے زیادہ مقدم ہے ۔

پاکستان 240ملین لوگوں کا ملک ہے جس کا پینتیس فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ اس کا مستقبل روشن ہے ۔ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ۔ سوشل میڈیا پر پچانوے فی صد جھوٹ ہوتا ہے ۔ اس پر انحصار کرنے کی بجائے نوجوان تحقیق کرے۔ یوول ہریری نے 21Lessons for the 21st Centry نام کی جو کتاب لکھی ہے اسے ہر نوجوان کو پڑھنا چاہئے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی میں اتنی کنفیوژن پھیلائی جائے گی کہ کلیرٹی آف مائنڈ بڑا چیلنج ہوگا ۔ اس لئے آپ لوگ کلیرٹی آف مائنڈ پیدا کریں۔ آپ اپنے آپ کو انڈراسٹیمیٹ نہ کریں۔ آپ وسط ایشیا کا گیٹ وے ہیں۔ آپ نیوکلیر پاور ہیں۔ دنیا کی بہترین آرمی آپ کے پاس ہے۔ وقتی مشکلات سے گھبرانا نہیں۔ (جاری ہے)


Source
ابلیس بوندر گیا
 

stoic

Minister (2k+ posts)
Also begs the question that how come these low life, low IQ people can make it to the top in Pakistan and take command of important posts and make decisions for 250 million people. Same is the case of Qazi easy paisa. Something somewhere is wrong.
 

barzi

Councller (250+ posts)
‏"میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں سوشل میڈیا شیطانی میڈیا ہے" آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر: (سلیم صافی کا اپنے کالم میں دعویٰ )
https://twitter.com/x/status/1751500625941016648
اور میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ تم ظالم جابر اور نا اہل حق کھانے والے ہو
Is Ka quran USA mein print hota hay
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
سوال تو یہ ہے سیاسی پارٹی کو آزمانے اور قران سے ثابت کرنے کا اسے کس نے کہا؟ اسے صرف یہ ثابت کرنا ہے کہ اپنا کام ایمانداری سے کیا یا نہیں؟ اور یہ کام اسکے حلف سے غداری ہے۔
یہ خود سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا؟یہ اللہ میاں ہے کہ اپنے اعمال اچھے قرار دے رہا ہے اور دوسروں کو شیطانی کہہ رہا ہے اس نے کیا جھوٹ بولے وہ ایک منٹ میں بچہ بچہ ثابت کر سکتا ہے ۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Social media Shaitani bhi ho sakta hai Farishtai bhi
Lekin
Ye istamaal karnay walay par munhasir hai ki is ka istamaal kis tarah karta hai.
Aap ko yaad dila doon ki yahi wo media hai jo aaj bhi aap ka difaa karti hai.
Aur haan...
Quraan k hissab say aap zalim hain, is mein koi shakk nahi.