بچپن سے ہی باغی شخصیت کی مالک تھی، کبھی کسی کی بات نہیں مانتی تھی، جو کچھ میرے ساتھ ہوا اس پر مزید بات نہیں کرنا چاہتی۔
تفصیلات کے مطابق معروف کامیڈین نادر علی کے یوٹیوب پروگرام پی 4 پکائو میں گفتگو کرتے ہوئے سابق پاپ گلوکارہ، نغمہ نگار، ٹیلی ویژن میزبان، مصور اور خطاط رابی پیرزادہ نے اپنی ویڈیوز لیک ہونے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی ویڈیوز کو پھیلانے والوں اور تماشا بنانے والے لوگوں کے لیے خانہ کعبہ میں جا کر بہت بددعائیں کیں۔
بچپن سے ہی باغی شخصیت کی مالک تھی، کبھی کسی کی بات نہیں مانتی تھی، جو کچھ میرے ساتھ ہوا اس پر مزید بات نہیں کرنا چاہتی۔
انہوں نے کہا کہ یہاں لوگوں نے عامر لیاقت کو نہیں بخشا وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، میں تو ایک لڑکی ہوں، میں نے تب اللہ سے کہا تھا کہ اے اللہ تو تو مجھے جانتا ہے!
پروگرام کے میزبان نادر علی نے سوال کیا کہ " یہ سب کیسے ہوا اور اس کے آپ کی زندگی پر کیا اثرات پڑے" جس کے جواب میں انہوں نے ویڈیوز پھیلانے جانے کے واقعے کو ایک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں میرے متعلق جو باتیں کی گئی میرا دل کرتا تھا کہ ان سب کو گولی مار دوں! سابقہ گلوکارہ نے گفتگو میں مزید کہا کہ لوگ کہتے تھے
کہ میری ویڈیو میرے کسی بوائے فرینڈ نے لیک کی ہیں جو آج تک سامنے نہیں آسکا، اس بات پر مجھے ہنسی آتی ہے! ہر اس شخص جس نے میرے بارے بات کی ہے وہ اپنی باتوں کو اللہ کے سامنے جوابدہ ہے
انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ اپنے خاندان میں سب کو پتا تھا کہ کیا ہوا میں اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہوں گی لیکن خاندان سے باہر کے لوگوں نے میرے لیے جو الفاظ استعمال کیا انہوں نے مجھے انتہائی تکلیف دی، میں نے ان لوگوں کو بہت خانہ کعبہ میں کھڑے ہو کر بددعائیں دیں جنہوں نے اپنے لائیکس اور ویوز کے لیے میرا تماشا بنا دیا!
اس وقت میں بہت جذباتی تھی! انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میری ایک دوست کا بھائی میری ویڈیو لوگوں کو فارورڈ کرتا تھا، جو ایسے کام ویسے بھی کرتا رہتا تھا جس کے بارے مجھے پتا چلا کہ وہ ایک موٹرسائیکل ایکسیڈنٹ میں مارا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سب سے زیادہ دکھ لوگوں کی باتوں پر ہوا تھا، ہم بطور قوم انتہائی گر چکے ہیں، میرے بعد بھی بہت سے افراد کی ویڈیوز سامنے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے گناہ ثواب کا اتنا احساس نہیں تھا، میں اس پر خوش ہوں کہ یہ میرے ساتھ ہوا جس سے مجھے اللہ تعالیٰ کے اور قریب ہونے کا موقع ملا۔ اللہ تعالیٰ اور قرآن پاک سے مجھے بہت سہارا ملا۔ پہلے مجھے کم لوگ سنتے تھے اب مجھے سننے والے لوگ بڑھ گئے ہیں۔