
میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر فوج کے ساتھ محاذ آرائی کی پالیسی جاری رہی تو ہمارا انجام جیلوں میں ہوگا: چیف آرگنائزر ق لیگ
سابق گورنر پنجاب وچیف آرگنائزر ق لیگ چوہدری محمد سرور نے نجی ٹی وی چینل نیوز ون کے پروگرام سیاسی شطرنج ود مونا عالم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کوئی اچھا مشورہ دینے والا ہوتا تو 9 مئی (یوم سیاہ) کے پرتشدد واقعات نہ ہوتے۔ عمران خان پر ان کے ایڈوائزر حاوی ہو گئے تھے اس لیے ووٹ آف نو کانفیڈنس کے بعد سے سٹیبلشمنٹ سے محاذ آرائی کا راستہ اختیار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1667148099561684992
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے ایک بار عشائیہ دیا گیا جس میں میرے علاوہ تحریک انصاف کے تمام سینئر قائدین موجود تھے۔ میں نے اپنی پارٹی کے سینئر قائدین کو کہا تھا کہ عمران خان کے سامنے سچ نہ بول کر آپ لوگ ان کے غلط فیصلوں کی تائید کر کے ملک یا عمران خان کی خدمت کر رہے ہیں تو ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے کہا کہ ہمیں خان صاحب کو بتانا چاہیے کہ آپ کیا غلطیاں کر رہے ہیں جنہیں درست کرنا ہو گا۔ ہمیں عمران خان کو بتانا چاہیے کہ فوج کے ساتھ محاذ آرائی کی پالیسی انتہائی غلط ہے۔ میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر فوج کے ساتھ محاذ آرائی کی پالیسی جاری رہی تو ہمارا انجام جیلوں میں ہوگا۔
چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ان کی بری کارکردگی کے باوجود تبدیل نہ کرنے پر سٹیبلشمنٹ ناخوش تھی اور اس کے بعد ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے بعد سٹیبلشمنٹ سے معاملات بگڑنے شروع ہو گئے تھے اور بدقسمتی سے معمول پر نہیں آ سکے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/24chchsrarwjaialalalla.jpg