میں نے آئی ایم ایف وفد سے کہا ہمارا کام نہیں آپکو تفصیلات بتائیں،چیف جسٹس

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
چیف جسٹس نے بھی آئی ایم ایف سے مدد مانگ لی: آئی ایم ایف کے وفد کو بتایا کہ عدلیہ کے لئیے کسی سے بھی ایسے مذاکرات کرنا ممکن نہیں، کیونکہ حلف کا تقاضا ہے کہ ہم کسی قسم کے سوالات کے جوابات نہ دیں، تاہم ہم نے سپریم کورٹ میں اصلاحات شروع کر رکھی ہیں، یہ موقعہ اچھا ہے کہ ہم نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی میں یہ زیر غور لا رہے ہیں، آیی ایم ایف نے دو معاملات کی نشاندھی کی کہ پراپرٹی رائٹس اور معاہدوں کی پاسداری کو یقینی بنانا۔ ہم نے بتایا کہ تجاویز زیر غور ہیں ہائی کورٹس کے لئیے کہ پراپرٹی اور معاہدوں سے متعلق مخصوص عدالتیں مقرر کی جائینگی اور اسی طرح ہم سپریم کورٹ میں بھی بنچ بنائے جائینگے۔ ہمیں دوسری طرف سے بھی سپورٹ چاہیئے ہو گی۔ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں، ہماری بھی خواہشات کی فہرست ہے جیسا کہ آرٹیفیشل اینٹیلنجس کے ذریعے انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ، جس پر انہوں نے دل سے وعدہ کیا ہے تعاون کا۔
https://twitter.com/x/status/1889232968805495022
میں نے آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا ہم نے آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کا حلف اٹھا رکھا ہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے آپکو ساری تفصیل بتائیں،میں نے وفد کو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے ایجنڈے کا بتایامیں نے وفد کو بتایا ماتحت عدلیہ کی نگرانی ہائیکورٹس کرتی ہیں وفد نے کہا معاہدوں کی پاسداری، اور پراپرٹی حقوق بارے ہم جاننا چاہتے ہیں، میں نے جواب دیا اس پر اصلاحات کر رہے ہیں، چیف جسٹس کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو
https://twitter.com/x/status/1889233003005509942
اہم ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ کا ایکٹنگ جج اس لئے بنایا گیا ہے کہ وہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی دوڑ میں بھی رہیں ، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صحافیوں سے گفتگو میں یہ عجیب بات سامنے آئی ہے۔۔ کیونکہ اگر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی دوڑ میں رکھنا تھا تو ایکٹنگ بنانے کی ضرورت کیا تھی اگلی میٹنگ میں دیکھ لیتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1889242470136811563
خوبصورتی یہ ہے کہ کوئی بھی جوڈیشل کمیشن ممبر نام دے سکتا ہے،بہت اچھے ججز آ رہے ہیں،چیف جسٹس پاکستان
https://twitter.com/x/status/1889242347713519880
عمران خان جو ہم سے چاہتے ہیں، وہ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت آتا ہے، اُسے آئینی بینچ نے ہی دیکھنا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صحافیوں کو بریفنگ
https://twitter.com/x/status/1889235002505793571
عمران خان جو ہم سے چاہتے ہیں، وہ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت آتا ہے، اُسے آئینی بینچ نے ہی دیکھنا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صحافیوں کو بریفنگ


عمران خان صاحب کا خط وصول کر لیا ہے خان صاحب کے خط کی سب سے اچھی چیز لگی کہ انھوں نے یو ایس بی میں ثبوت بھی دئے چیف جسٹس آف پاکستان


عمران خان کا خط جو آیا اس پر میں نے کہا جو ایشوز آپ نے اٹھائے وہ سنجیدہ ہیں، یہ سپریم کورٹ کے 184 تین کے زمرے میں آتے ہیں، دفتر کو میں نے کہا ہے کہ عمران خان کے خط پر کمیٹی ریویو کرے اور ایکشن لے! چیف جسٹس یحیی آفریدی
https://twitter.com/x/status/1889234089753948238 https://twitter.com/x/status/1889233080386195631 https://twitter.com/x/status/1889207478010704090 https://twitter.com/x/status/1890018265776460098 https://twitter.com/x/status/1890036017912262914
 
Last edited by a moderator:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
...aur Aaeeni Bench bana hai ghair qanooni tareeqay say.

عمران خان جو ہم سے چاہتے ہیں، وہ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت آتا ہے، اُسے آئینی بینچ نے ہی دیکھنا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صحافیوں کو بریفنگ
 

Back
Top