
سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایک بار پھر پارٹی لائن کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میں اس وقت وزیراعظم ہوتا تو میرا وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہوتا۔
تفصیلات کےمطابق ہم نیوز کےپروگرام "پاور پالیٹکس" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میرا پارٹی سے کوئی اختلاف یا ناراضگی نہیں ہے، اس وقت پارٹی میں نئی لیڈرشپ سامنے آئی ہے، اس لیڈر شپ میں ہمارا مشاورتی کردار ہوسکتا ہے، ہم وہاں ہوں گے تو ایک حجاب ہوگا، مریم نواز کو فری ہینڈ دینا میرے اور مریم دونوں کیلئے اچھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ پارٹی کے اندر اختلاف کیا، جب آپ پارٹی کا حصہ ہوں تو اختلاف پبلک میں کرنا اچھا نہیں لگتا، میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جب بھی پارٹی میں کوئی ایسی تبدیلی آئے گی تو میں اس تبدیلی کا حصہ نہیں بنوں گا، میں نے کبھی پارٹی کا عہدہ نہیں رکھا، اب بھی عہدہ چھوڑنے کا میرا اصولی فیصلہ ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر میں نے الیکشن لڑا تو ن لیگ کے ٹکٹ سےلڑوں گا، میں نے ہمیشہ دوستی کے ماحول میں سیاست کی ہے، اگر اس وقت میں وزیراعظم ہوتا تو مفتاح اسماعیل میرے وزیر خزانہ ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر مسئلے سے نکلنے کا حل انتخابات ہیں، آج سیاسی لیڈر شپ کی آزمائش ہے دیکھنا ہوگا کہ وہ سیاسی مفاد سے نکل کرملکی مفاد کو ترجیح دیتے ہیں یا نہیں،انتخابات کیلئے پیسے نہیں ہیں تو اس کا انتظام کرنا پڑے گا، اپنی ذمہ داری سے کوئی بھی بر نہیں ہوسکتا،90 روز میں الیکشن ہونے چاہیے، حکومت کے پاس الیکشن کروانے کا اختیار نہیں بلکہ یہ اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/16miftanamermrwaihota.jpg