
ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس میں تفتیشی ٹیم نے جام ہاؤس کے قریب واقع پرانے کنویں سے ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور اس کے کپڑے برآمد کر لیے ہیں۔
جیو نیوز کے مطابق تفتیشی حکام کے مطابق مقتول ناظم جوکھیو کو جام ہاؤس کے ویئر ہاؤس میں رکھا گیا تھا، جہاں اس پر تشدد بھی کیا گیا۔جام ہاؤس کے ویئر ہاؤس سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بتایا کہ مقدمے میں ایم پی اے جام اویس سمیت 5 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ ہ 164 کے بیان کے بعد مزید 11 ملزمان کے نام مقدمے میں شامل کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب ناظم کے قتل میں گرفتار ہونے والے ملزموں نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مقتول کے کپڑے اور موبائل کنویں میں پھینک کر آگ لگائی تھی۔
ملزموں کی نشاندہی پر تفتیشی ٹیم کنویں پر پہنچی تو ناظم جوکھیوں کے کپڑے اور موبائل بھی مل گیا جو کہ کافی حد تک جل چکا تھا۔ پولیس کے مطابق برآمد ہونے والے کپڑوں اور موبائل کو اب فرانزک کیلئے پنجاب فرانزک لیب بھجوایا جائے گا۔ اس کے بعد وہاں سے جو رپورٹ آئے گی اس کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔
تفتیشی حکام کے مطابق ملزموں نے بتایا تھا کہ انہوں نے ناظم جوکھیو کا موبائل اور کپڑے میمن گوٹھ کے قریب واقعہ پرانے کنویں میں پھینکے تھے، یہ کنواں 50 سے60 فٹ گہرا ہے جسے لوگ کوڑا جلانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔